فیس ری ایمبرسمنٹ فنڈس کی اجرائی کا مطالبہ۔تلنگانہ بھرمیں پرائیویٹ کالجوں کادوسرے دن بھی بند
کالج منتظمین کا کہنا ہے کہ فیس ری ایمبرسمنٹ کی مد میں حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے کے بقایاجات ادا نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔ پیر کے روز کالج نمائندوں، اساتذہ اور طلبہ نے امبیڈکر اور اندرا گاندھی کے مجسموں کے سامنے یادداشتیں پیش کرتے ہوئے احتجاج درج کرایا۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے پرائیویٹ کالجوں کو واجب الادا فیس ری ایمبرسمنٹ فنڈس کی اجرائی کے مطالبہ پر ریاست بھر کے پرائیویٹ کالجوں کا بند منگل کو دوسرے دن بھی جاری رہا۔
آج تقریباً 2,000 سے زائد پرائیویٹ ڈگری، انجینئرنگ اور پی جی کالجوں نے اس احتجاج میں حصہ لیا۔
کالج منتظمین کا کہنا ہے کہ فیس ری ایمبرسمنٹ کی مد میں حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے کے بقایاجات ادا نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں۔ پیر کے روز کالج نمائندوں، اساتذہ اور طلبہ نے امبیڈکر اور اندرا گاندھی کے مجسموں کے سامنے یادداشتیں پیش کرتے ہوئے احتجاج درج کرایا۔
دوسری جانب بی سی طلبہ تنظیموں نے بھی فیس ری ایمبرسمنٹ بقایاجات کے مسئلہ پر پرائیویٹ کالجوں کی تحریک کی حمایت کرتے ہوئے ایجوکیشن کونسل کے محاصرے کی اپیل کی۔
طلبہ تنظیموں نے انتباہ دیا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر بقایاجات جاری نہیں کئے تو ریاست بھر میں بڑے پیمانہ پر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔
تعلیمی اداروں کے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فیس ری ایمبرسمنٹ میں تاخیر کے باعث طلبہ اور کالج دونوں مشکلات کا شکار ہیں، حکومت کو فوراً اقدامات کرنے چاہئے۔
طلبہ تنظیموں نے بھی انتباہ دیا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر فیس ری ایمبرسمنٹ بقایاجات جاری نہ کئے تو بڑے پیمانہ پر تحریک شروع کی جائے گی۔