ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے پیر کے دن کانگر یس حکومت کے ہبالی پولیس اسٹیشن فساد کیس واپس لینے کے اقدام کی مدافعت کی جس کی تحقیقات این آئی اے کررہی تھی۔
بنگلورو (آئی اے این ایس) کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے پیر کے دن کانگر یس حکومت کے ہبالی پولیس اسٹیشن فساد کیس واپس لینے کے اقدام کی مدافعت کی جس کی تحقیقات این آئی اے کررہی تھی۔
بنگلورو میں میڈیا سے بات چیت میں پرمیشور نے کہا کہ بی جے پی نے اپنی ریاستوں میں ایسا ہی کیا۔ چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے خلاف کیسس واپس لے لئے۔ بی جے پی ہم پر انگلی کیسے اٹھارہی ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ ہبالی کیس کے علاوہ ہم نے کسانوں‘ طلبا اور عوام کے احتجاج سے جڑے کیسس بھی واپس لے لئے۔ انہوں نے کہا کہ کیسس واپس لینے کا عمل قانونی چوکٹھے میں کیا گیا۔
عدالت منظور کرے تو کیسس واپس لئے جائیں گے ورنہ وہ چلتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 56 کے منجملہ 43 کیسس ہم نے واپس لئے ہیں۔
یہ کیسس صرف اقلیتوں سے جڑے نہیں ہیں بلکہ کسانوں‘ طلبا اور عوام کے احتجاج سے بھی ان کا تعلق ہے۔ صرف ہبالی کیس واپس لیا جاتا یا 43 کیسس اقلیتوں سے جڑے ہوتے تو ہم بی جے پی کا الزام قبول کرلیتے لیکن ایسا نہیں ہے۔ ہمیں یکساں سلوک کرنا ہے۔
کیسس واپس لینے کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔ کیسس پر نظرثانی کے لئے کابینی سب کمیٹی بنتی ہے جس کی صدارت عام طورپر وزیر داخلہ کرتے ہیں۔