حیدرآباد

فاطمہ اویسی کالج پر کارروائی میں تاخیر،حائیڈرا کی وضاحت

حائیڈرا کے کمشنر اے وی رنگناتھ نے ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ کالج کی "سماجی اہمیت" کی بنیاد پر فوری انہدام نہیں کیا جا رہا ہے۔ یہ تعلیمی ادارہ اکبرالدین اویسی کی جانب سے قائم کردہ ایک غیر منافع بخش تنظیم کے تحت چلایا جا رہا ہے، جو نرسری سے لے کر پوسٹ گریجویشن تک کی تعلیم فراہم کرتا ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسیٹ پروٹیکشن ایجنسی (حائیڈرا)  نے پرانے شہر میں واقع سرم چیرو جھیل (نوری شاہ تالاب) کے فُل ٹینک لیول (FTL) پر تعمیر شدہ فاطمہ اویسی کالج کے سلسلہ میں اپنی پوزیشن واضح کی ہے۔

متعلقہ خبریں
موسیٰ پروجیکٹ، مکانات کے انہدام کی مخالفت،اندرا پارک پرمہادھرنا
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

حائیڈرا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ ادارہ واقعی جھیل کی زمین پر تعمیر ہوا ہے، تاہم اس کے انہدام کو فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔

حائیڈرا کے کمشنر اے وی رنگناتھ نے ایک بیان میں کہا کہ مذکورہ کالج کی "سماجی اہمیت” کی بنیاد پر فوری انہدام نہیں کیا جا رہا ہے۔ یہ تعلیمی ادارہ اکبرالدین اویسی کی جانب سے قائم کردہ ایک غیر منافع بخش تنظیم کے تحت چلایا جا رہا ہے، جو نرسری سے لے کر پوسٹ گریجویشن تک کی تعلیم فراہم کرتا ہے۔

کالج میں 10,000 سے زائد غریب مسلم طالبات کو بہت کم فیس یا مفت میں تعلیم دی جا رہی ہے۔

ایجنسی نے کہا کہ وہ تمام غیرقانونی تعمیرات کو یکساں نہیں دیکھتی۔ HYDRAA ترجیحی بنیادوں پر اُن منافع بخش غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کر رہی ہے جو تجارتی مفاد کے لیے بنائی گئی ہیں، جبکہ رفاہی اور تعلیمی اداروں کے معاملے میں سماجی پہلو کو بھی مدنظر رکھا جا رہا ہے۔

کمشنر رنگناتھ نے مزید بتایا کہ HYDRAA کی جانب سے جھیلوں کی بحالی اور غیر قانونی تجاوزات کے خلاف سخت اقدامات جاری ہیں، جن میں کئی سیاسی شخصیات سے منسلک تعمیرات کی مسماری بھی شامل ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایجنسی کا ہر اقدام عوامی مفاد اور سماجی انصاف کے اصولوں پر مبنی ہوتا ہے، نہ کہ کسی سیاسی دباؤ یا جانبداری پر۔ فاطمہ اویسی کالج کے سلسلے میں انہدام کو مؤخر کرنے کا فیصلہ خالصتاً "وسیع تر سماجی مفاد” میں کیا گیا ہے۔

یہ وضاحت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب بعض حلقوں کی جانب سے اس معاملے پر سیاسی جانبداری اور دوہری پالیسی کے الزامات لگائے جا رہے تھے۔ تاہم HYDRAA نے اپنے موقف سے یہ پیغام دینے کی کوشش کی ہے کہ ادارہ عوامی بھلائی کے لیے کام کر رہا ہے اور ہر فیصلہ ایک مخصوص اصولی بنیاد پر لیا جاتا ہے۔