غرہ میں جنگ بندی اور یرغمالی رہا کرانے کا مطالبہ۔ اسرائیل میں ملک گیر ہڑتال۔ ٹرافک درہم برہم
غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کیلئے حکومت سے معاملت کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی احتجاجیوں نے اتوار کے دن اپنی مہم تیز کردی۔
یروشلم (اے پی) غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کیلئے حکومت سے معاملت کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی احتجاجیوں نے اتوار کے دن اپنی مہم تیز کردی۔
انہوں نے ملک گیر ہڑتال کی جس کی وجہ سے ٹرافک درہم برہم ہوگئی اور دوکانیں و کاروباری ادارے بند رہے۔ یرغمالیوں کے خاندانوں کی نمائندگی کرنے والے 2 گروپس نے آج ”دی ڈے آف اسٹاپیج“ منایا۔ احتجاجیوں کو اندیشہ ہے کہ غزہ میں مزید لڑائی جاری رہنے کی صورت میں 50یرغمالیوں کی جان خطرہ میں پڑسکتی ہے۔
مظاہرین نے نعرے لگائے کہ ہم یرغمالیوں کی لاشوں پر جنگ جیتنا نہیں چاہتے۔ اسرائیل میں 12 مقامات پر مظاہرین جمع ہوئے۔ انہوں نے سیاستدانوں کے بنگلوں، فوجی ہیڈکوارٹرس اور بڑی شاہراہوں پر احتجاج کیا۔ مظاہرین کے خلاف آبی توپوں کا استعمال ہوا۔
🇮🇱 Across Israel today, people protested and went on strike against the #Netanyahu government. Demonstrators demand #EndTheWarInGaza and the release of #IsraeliHostages. ✊🕊️ #Protest #Peace #HumanRights #Israel #Gaza #Hostages pic.twitter.com/0Xb71EsXMu
— خبرنگار آزاد (@Af_Journalist) August 17, 2025
احتجاجیوں نے سڑکوں پر الاؤجلایا تھا جس سے دھواں پھیل گیا تھا۔ بعض ہوٹلوں اور تھیٹرس نے احتجاجیوں کے ساتھ بطور اظہارِ یگانگت اپنا کاروبار بند رکھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے تاحال 32 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ سابق یرغمالی اربیل یہود نے تل ابیب کے ہوسٹیج اسکوائر میں مظاہرہ کے دوران کہا کہ فوجی دباؤ یرغمالیوں کو واپس نہیں لاسکتا، یہ صرف انہیں ہلاک کردے گا۔ یرغمالیوں کو واپس لانے کا واحد راستہ معاملت کرلینا ہوگا۔
“We’re going to bring the city to a standstill until they listen”
— Darshna Soni (@darshnasoni) August 17, 2025
Filming in Tel Aviv, there’s a general strike across Israel today calling for a deal to brings the hostages home and end the war. I’ve spoken to people from all
backgrounds including teachers, medics and IT workers pic.twitter.com/NXznxlHN5J
اس معاملت میں کوئی چالیں نہ چلی جائیں۔ نتن یاہو کے حلیف ایسی کوئی معاملت نہیں چاہتے جس کے نتیجہ میں حماس اقتدار میں رہے۔ ایک یرغمالی کی ماں نے کہا کہ آج ہم نے یرغمالیوں اور فوجیوں کو بچانے اور واپس لانے کیلئے سب کچھ روک دیا ہے۔
آج کے احتجاج میں ہم سبھی متحد ہیں۔ اسرائیل کی سب سے بڑی لیبر یونین نے اتوار کی ہڑتال میں حصہ نہیں لیا۔ اسرائیلی وزیرفینانس نے آج کے اسٹاپیج کو ایک خراب اور نقصاندہ مہم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حماس کے ہاتھوں میں کھیلنے جیسا ہے۔
The "general strike" has begun across the country, with burning tires and blocked highways. Major disruptions to public transportation reported.
— Gera. Belik (@gershon27) August 17, 2025
They are only helping the
Hamas terrorists with this. pic.twitter.com/H1UWN3cKGU