صحت

ہائپوتھائیرائڈ کا علاج آیوروید سے ممکن

ہائپوتھائیرائڈ کے آیورویدک حل پر ہونے والی بحث میں تمام آیوروید ڈاکٹر اس بات پر متفق نظر آتے ہیں کہ پہلا قدم اس وجہ کو دور کرنا ہے جس کے وجہ سے انسان تھائیرائیڈ کی بیماری کا شکار ہوتا ہے۔

نئی دہلی: ہائپوتھائیرائڈ گٹھیا کی ایک قسم کی بیماری ہے۔ تناؤ اور خوراک اس بیماری کی بنیادی وجوہات ہیں لیکن اس کا علاج آیوروید کے ذریعے ممکن ہے اور اس کا مکمل علاج بھی کیا جا سکتا ہے۔

یہ حقیقت راجدھانی میں ویدیا سمبھاشا اور سمان پروگرام کے تحت جاری ‘ویدیا سمپرک ابھیان’ کے دوران منعقدہ آیوروید ڈاکٹروں کی میٹنگ میں سامنے آئی۔

واضح رہے کہ یہ پروگرام آیوروید ڈاکٹروں کے ملک کے سب سے بڑے فورم ‘نیروگ اسٹریٹ’ کے ذریعے چلایا جا رہا ہے اور اب تک اس کا انعقاد غازی آباد، نوئیڈا، ہانتھرس، آگرہ اور دہلی میں کیا جا چکا ہے۔

ویدیا سمپرک ابھیان کو آیوش کی وزارت، حکومت ہند کی بھی حمایت حاصل ہے، جس کا افتتاح پدم شری ویدیا راجیش کوٹیچا، سکریٹری، وزارت آیوش نے کیا۔ ہائپوتھائیرائڈ کے آیورویدک حل پر ہونے والی بحث میں تمام آیوروید ڈاکٹر اس بات پر متفق نظر آتے ہیں کہ پہلا قدم اس وجہ کو دور کرنا ہے جس کے وجہ سے انسان تھائیرائیڈ کی بیماری کا شکار ہوتا ہے۔

معمول کے مطابق خوراک لینے سے مرض مکمل طور پر ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اس کے بعد اس کے حل میں پیسٹ، دوائی، آسن، پرانیام، پنچکرما کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔طبی بحث کے دوران ویدیا ارپیتا نے ہائپو تھائیرائیڈ پر اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ کٹکی کا پیسٹ اس میں مفید ہے۔

نسیا کے صدر ویدیا پرشانت تیواری نے پنچکرما کو ہائپوتھائیرائیڈ کے علاج کے لیے بہت مفید قرار دیا اور کہا کہ اگر پنچکرما تھراپی کو مناسب خوراک کے ساتھ ساتھ کسی مستند آیورویدک ڈاکٹر کی نگرانی میں لیا جائے تو بیماری مکمل طور پر ٹھیک ہو سکتی ہے۔