تلنگانہ

کسانوں کے قرض معافی پر اسمبلی میں بحث کامطالبہ،بی آرایس کی تحریک التوا

تلنگانہ کی اصل اپوزیشن بی آرایس کے ارکان اسمبلی نے کے ٹی راما راؤ اور ٹی ہریش کی قیادت میں اسمبلی میں تحریک التوا پیش کی، جس میں کانگریس حکومت کی جانب سے ورنگل فارمرس ڈیکلیریشن میں کئے گئے وعدے کے مطابق کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کے مکمل فصل قرض معافی کے نفاذ میں ناکامی پر بحث کا مطالبہ کیا گیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی اصل اپوزیشن بی آرایس کے ارکان اسمبلی نے کے ٹی راما راؤ اور ٹی ہریش کی قیادت میں اسمبلی میں تحریک التوا پیش کی، جس میں کانگریس حکومت کی جانب سے ورنگل فارمرس ڈیکلیریشن میں کئے گئے وعدے کے مطابق کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کے مکمل فصل قرض معافی کے نفاذ میں ناکامی پر بحث کا مطالبہ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
طب یونانی انسانی صحت اور معاشی استحکام کا ضامن، حکیم غریبوں کے مسیحا قرار
وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے وزیراعلٰی اور چیف جسٹس سے ٹریبونل کو مضبوط کرنے کی گزارش

جیسے ہی اجلاس شروع ہوا، بی آر ایس کے اراکین اسمبلی نے نعرے لگاتے ہوئے فصل قرض معافی پر فوری بحث کا مطالبہ کیا۔

ہریش راو نے فوری طور پر 2 لاکھ روپے تک کے زرعی قرضوں کی معافی کا مطالبہ کیا، جبکہ وزراء سالانہ ریاستی بجٹ پر بحث کے لیے گرانٹس کی درخواستیں پیش کر رہے تھے۔

بی آر ایس کے اراکین اسمبلی نے احتجاج کے طور پر سیاہ ربن باندھے اور حکومت سے کسانوں کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا۔

علاوہ ازیں، سی پی آئی کے ایم ایل اے کے سامباشیواراو نے صحافیوں کے لیے ملازمت کی ضمانت،رہائش، صحت کی دیکھ بھال اور پنشن فوائد کا مطالبہ کرتے ہوئے التواء کی تحریک پیش کی۔