تلنگانہ

کسانوں کے قرض معافی پر اسمبلی میں بحث کامطالبہ،بی آرایس کی تحریک التوا

تلنگانہ کی اصل اپوزیشن بی آرایس کے ارکان اسمبلی نے کے ٹی راما راؤ اور ٹی ہریش کی قیادت میں اسمبلی میں تحریک التوا پیش کی، جس میں کانگریس حکومت کی جانب سے ورنگل فارمرس ڈیکلیریشن میں کئے گئے وعدے کے مطابق کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کے مکمل فصل قرض معافی کے نفاذ میں ناکامی پر بحث کا مطالبہ کیا گیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کی اصل اپوزیشن بی آرایس کے ارکان اسمبلی نے کے ٹی راما راؤ اور ٹی ہریش کی قیادت میں اسمبلی میں تحریک التوا پیش کی، جس میں کانگریس حکومت کی جانب سے ورنگل فارمرس ڈیکلیریشن میں کئے گئے وعدے کے مطابق کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کے مکمل فصل قرض معافی کے نفاذ میں ناکامی پر بحث کا مطالبہ کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
محبوب نگر میں راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار کے لیے درخواستوں کی آخری تاریخ 14 اپریل مقرر
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ

جیسے ہی اجلاس شروع ہوا، بی آر ایس کے اراکین اسمبلی نے نعرے لگاتے ہوئے فصل قرض معافی پر فوری بحث کا مطالبہ کیا۔

ہریش راو نے فوری طور پر 2 لاکھ روپے تک کے زرعی قرضوں کی معافی کا مطالبہ کیا، جبکہ وزراء سالانہ ریاستی بجٹ پر بحث کے لیے گرانٹس کی درخواستیں پیش کر رہے تھے۔

بی آر ایس کے اراکین اسمبلی نے احتجاج کے طور پر سیاہ ربن باندھے اور حکومت سے کسانوں کی مدد کرنے کا مطالبہ کیا۔

علاوہ ازیں، سی پی آئی کے ایم ایل اے کے سامباشیواراو نے صحافیوں کے لیے ملازمت کی ضمانت،رہائش، صحت کی دیکھ بھال اور پنشن فوائد کا مطالبہ کرتے ہوئے التواء کی تحریک پیش کی۔