نشاد راج قلعہ سے مسجد ہٹادینے کا مطالبہ، یوگی آدتیہ کے نام مکتوب
یہ مسجد اس جگہ کے بالکل قریب واقع ہے جہاں بھگوان رام اور نشاد راجہ کی مورتی لگائی جانے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریکارڈس اور محکمہ آثار قدیمہ کے نقشہ میں کوئی مسجد نہیں ہے۔ اسے ہٹادیناچاہئیے۔
لکھنو: بی جے پی کی حلیف نشادپارٹی نے چیف منسٹر اترپردیش کو لکھا ہے کہ پریاگ راج کے شرنگ ورپور کے نشاد راج قلعہ کے احاطہ سے ”غیرقانونی مسجد“ ہٹادی جائے۔ پارٹی نے کہا کہ وہ مسجد سے ہراجھنڈاہٹاکر بھگوا جھنڈا لہرادے گی جیسا کہ ایودھیا میں کیاگیا۔ پارٹی نے لوک سبھا الیکشن سے چند ماہ قبل یہ مطالبہ کیا ہے۔
نشادپارٹی کے صدرسنجے نشاد نے پی ٹی آئی سے کہا کہ میں نے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ کو معاملہ کی جانکاری دی ہے۔ میں شخصی طور پر وزیراعظم مودی اور وزیرداخلہ امیت شاہ سے ملاقات کروں گا اور اس سلسلہ میں بات کروں گا۔
ایودھیا کے رام مندر سے جس طرح سے ہراجھنڈانکال دیاگیا اسی طرح ہم چاہتے ہیں کہ بھگوان رام کے دوست نشاد راج کے شرنگ ورپوردھام سے بھی جمہوری طریقہ سے یہ پرچم ہٹادیاجائے۔
انہوں نے کہا کہ 2013ء میں انہوں نے جب قلعہ کو صاف کراناشروع کیاتھا تو اس وقت کوئی مسجد نہیں تھی لیکن بعد میں مسجد بن گئی جو اب ایکڑوں میں پھیلی ہوئی ہے۔
یہ مسجد اس جگہ کے بالکل قریب واقع ہے جہاں بھگوان رام اور نشاد راجہ کی مورتی لگائی جانے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریکارڈس اور محکمہ آثار قدیمہ کے نقشہ میں کوئی مسجد نہیں ہے۔ اسے ہٹادیناچاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہندوؤں کی آستھا کا معاملہ ہے میں ماہرین قانون سے بھی مشورہ کررہا ہوں اور نشاد راج کی پاون دھرتی سے مسجد کو ہٹانے کے دوسرے جمہوری طریقے تلاش کررہا ہوں۔
نشاد پارٹی نے 2022ء کا الیکشن بی جے پی کے ساتھ مل کر لڑا تھا اس کے 6 ارکان اسمبلی ہیں۔ سنجے نشاد کا ایک بیٹا شراون نشاد رکن اسمبلی ہے اور دوسرا بیٹا پروین نشاد سنت کبیرنگر سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ہے۔