حیدرآباد
ٹرینڈنگ

امین پور میں انہدامی کارروائی ،کمشنر حائیڈرا اور ضلع کلکٹر سنگاریڈی کو ہائیکورٹ کی نوٹس

شکایت کنندہ نے کہا کہ امین پور تحصیلدار نے 21 ستمبر کو شام 6 بجے زبانی احکامات جاری کیے اور اہلکاروں نے 22 ستمبر (اتوار) کو صبح 7 بجے قانون کے مطابق عمل کیے بغیر اور ہائی کورٹ کے حکم التوا کے مغائر انہدامی کاروائی انجام دی۔

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ کے جسٹس کے لکشمن نے محکمہ ریونیو کے عہدیداروں اور پولیس کو امین پور میں 22 ستمبر کو کی گئی انہدامی کارروائی کے سلسلہ  میں نوٹس جاری کی ہے۔

متعلقہ خبریں
ساؤتھ زون ای این ٹی سرجنز کانفرنس 2024: جدید تکنیکوں پر تبادلہ خیال
توہین آمیز ریمارکس پر کے سی آر کو نوٹس
محکمہ ریونیو کا آوٹ سورسنگ ملازم رشوت قبول کرتے ہوئے گرفتار
حیدرآباد، شراب کی فروخت میں سرفہرست
تلنگانہ رعیتولا سمیتی (ٹی آرایس) کا جلد رجسٹریشن کرنے الیکشن کمیشن کو ہدایت

عدالت نے جواب دہندگان میں حیدرآباد ڈیزاسٹر رسپانس اینڈ ایسٹ پروٹیکشن ایجنسی (حائیڈرا) کمشنر اے وی رنگناتھ، سنگاریڈی کلکٹر ویلوری کرانتھیل، امین پور تحصیلدار رادھا، پٹن چیرو ڈی ایس پی رویندر ریڈی، حائیڈرا ڈی ایس پی سرینواس، حائیڈرا ایس آئی موہن، ڈسٹرکٹ فائر آفیسر پاپا ریڈی راؤ اوردیگر شامل ہیں۔

 شکایت کنندہ نے کہا کہ امین پور تحصیلدار نے 21 ستمبر کو شام 6 بجے زبانی احکامات جاری کیے اور اہلکاروں نے 22 ستمبر (اتوار) کو صبح 7 بجے قانون کے مطابق عمل کیے بغیر اور ہائی کورٹ کے حکم التوا کے مغائر انہدامی کاروائی انجام دی۔ یہ اراضی، سنگاریڈی ضلع کے امین پور منڈل کے پٹیل گوڈا گاؤں میں سروے نمبر 6 میں واقع ہے۔

عدالت اس درخواست کی سماعت 15 اکتوبر کو کرے گی۔ ریونیو حکام نے شہر میں شنکر نگر، ونایاکاویدھی، رسول پورہ، موسیٰ نگر اور چادر گھاٹ حلقہ کے دیگر علاقوں میں موسیٰ ندی ترقیاتی پروجیکٹ (ایم آر ڈی پی) کے لیے نشان زدہ ڈھانچوں کو منہدم کردیا۔

 ذرائع کے مطابق حیدرآباد کے ضلع کلکٹر انودیپ درشیٹی نے حمایت نگر،  شیخ پیٹ اور مریڈپلی مارو پر مشتمل تین ٹیمیں مقرر کی ہیں جنہوں نے ریور بیڈ کے علاقہ  میں کل 151 رہائشی مکانات کی نشاندہی کی اور گھروں کی دیواروں پر آر بی ایکس کے سرخ نشان لگائے۔

ایک ذرائع نے بتایا کہ عہدیداروں نے ملک پیٹ اور نانامپلی منڈلوں میں کل 174 خاندانوں کو ڈبل ہاؤس سرٹیفکیٹ حوالہ کئے ہیں۔ چادرگھاٹ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے بتایا کہ حکومت نے ان کے 17 ارکان پر مشتمل خاندان کے لیے 2BHK کا مکان دیا تھا۔ چنانچہ انہوں نے چادر گھاٹ میں کرائے کا مکان لیا ہے۔