کرناٹک میں ڈینگی کے معاملے 7 ہزار سے متجاوز
کرناٹک ڈینگو کے معاملات میں اضافے سے لڑ رہا ہے اور اس سال ڈینگو کے 7,000 سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر سروسز کمیشن نے پیر کو یہ معلومات دی۔
بنگلورو: کرناٹک ڈینگی کے معاملات میں اضافے سے لڑ رہا ہے اور اس سال ڈینگی کے 7,000 سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر سروسز کمیشن نے پیر کو یہ معلومات دی۔ ڈینگی کے تشویشناک اضافے نے محکمہ صحت کے حکام کو فوری کارروائی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
اس مسئلہ پر کرناٹک کے وزیر صحت دنیش گنڈو راؤ نے ڈینگی مچھروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ذرائع کو کم کرنے کی اہم ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ڈینگی مچھروں کے پھیلاؤ کو کم کرنے کا سب سے اہم حصہ ذرائع میں کمی کرنا ہے۔
مسٹر راؤ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حالیہ بارشوں نے پانی جمع ہونے کی وجہ سے مسئلہ کو اور بڑھا دیا ہے، جو مچھروں کی افزائش گاہ بن جاتا ہے۔ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے تعمیراتی علاقوں، اسکولوں اور دیگر حساس مقامات پر وسیع پیمانے پر سپرے کی سرگرمیاں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ ڈینگی کا علاج باآسانی دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں علاج دستیاب ہے۔ "جن لوگوں کو کسی بھی قسم کے آئی وی سیال اور پلیٹ لیٹس کی ضرورت ہوتی ہے، ان کے لئے یہ سرکاری اسپتالوں میں دستیاب ہے۔”
مسٹر راؤ نے کہا کہ ریاست میں مانسون کا موسم زوروں پر ہے۔ محکمہ صحت اس وباء پر قابو پانے اور متاثرہ افراد کو بروقت طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں تیز کر رہا ہے۔ عوام الناس سے گزارش ہے کہ وہ چوکس رہیں اور ڈینگی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔