حیدرآباد

ذات کی بنیاد پر شادی سے لڑکی کے ارکان خاندان کا انکار اورحملہ، نوجوان کی خودکشی

ذات کی بنیاد پر شادی کرنے سے لڑکی کے ارکان خاندان کے انکار اورحملہ کرنے پر نوجوان نے خودکشی کرلی۔

حیدرآباد: ذات کی بنیاد پر شادی کرنے سے لڑکی کے ارکان خاندان کے انکار اورحملہ کرنے پر نوجوان نے خودکشی کرلی۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ
محترمہ چاند بی بی معلمہ منڈل پرجاپریشد اپر پرائمری اسکول کوتّہ بستی منڈل جنگاؤں کو کارنامہ حیات ایوارڈ

یہ واقعہ شہرحیدرآباد کے کوکٹ پلی پولیس اسٹیشن کے حدود میں پیش آیا۔پولیس نے بتایا کہ اس نوجوان کی شناخت 22سالہ سنیل بی کام فائنل ایر کے طالب علم کے طورپر کی گئی ہے،وہ ایک 21سالہ لڑکی سے تین سال سے محبت کرتاتھا۔

سنیل کا تعلق ایس سی طبقہ سے ہے جبکہ لڑکی کا تعلق نائیک طبقہ سے ہے۔شادی کے مسئلہ پر دونوں خاندانوں میں جھگڑے ہورہے تھے۔کل شب نظام پیٹ، کے پی ایچ بی کالونی میں شراب کی دکان کے قریب لڑکی کے رشتہ داروں نے سنیل پر حملہ کردیا۔

سنیل زخمی حالت میں اسپتال پہنچا جہاں پر مرہم پٹی کے بعد وہ گھرپہنچاتاہم گھرکے قریب لڑکی کے چار رشتہ داروں نے پہنچ کر سنیل کو روک کراس کی پٹائی کردی۔

اس حملہ میں سنیل زخمی ہوگیا جس نے پولیس سے اس سلسلہ میں شکایت کی تاہم دوسری طرف لڑکی کے رشتہ داربھی پولیس اسٹیشن پہنچے اورپولیس سے شکایت کی۔

پولیس نے دونوں فریقین کی شکایت درج کرلی۔اس شکایت کے بعد سنیل گھر چلاگیا جس نے صبح میں سل فون میں اپنے بھائی کوپیام روانہ کیا کہ وہ خودکشی کررہا ہے جس کے بعد اس نے ساڑی کی مدد سے پھانسی لے لی۔

پولیس اطلاع ملتے ہی وہاں پہنچی جس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا اور ایس سی ایس ٹی مظالم ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرلیا۔