بھارت

ہائیڈروجن سے چلنے والی ریل گاڑیاں ہیریٹیج لائنوں پر چلیں گی

مسٹر ویشنو نے کہا کہ گرین ہائیڈروجن پر چلنے والے نئے ریک وندے بھارت ایکسپریس کے انداز میں بنائے جائیں گے۔ اس میں چار یا پانچ کوچوں والے ریک میں ہر کوچ میں ایک پروپلشن یونٹ ہوگا۔

نئی دہلی: ہندوستانی ریلوے نے نئے سال میں عزم لیا ہے کہ ملک کے پہاڑی سیاحتی مقامات کو جوڑنے والی میٹر گیج اور نیرو گیج ہیریٹیج ریلوے لائنوں پر ڈیزل انجن ریک کو بند کرکے گرین ہائیڈروجن کے ساتھ جدید ریک چلائی جائیں گی۔

متعلقہ خبریں
سونیا اور دیگر نے راجیہ سبھا کے ارکان کی حیثیت سے حلف لیا
اوڈیشہ ٹرین حادثہ: دوا خانوں میں زخمیوں کو شریک کروانے دوڑ دھوپ
مہلوکین کی تعداد پر ممتا بنرجی اور وزیر ریلوے میں تکرار

ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے آج یہاں نامہ نگاروں سے غیر رسمی بات چیت میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ کالکا شملہ ریل، کانگڑا ویلی ریل، دارجلنگ ہمالین ریل، ماتھیران ہل ریل اور بلمورا وگئی ریل نیرو گیج میں اور میٹر گیج میں مہو پاتالپانی ریل، نیل گیری ماؤنٹین ریل اور مارواڑ دیوگڑھ مدریا ریل لائنوں پر ڈیزل انجن والے ریکوں کو مرحلہ وار ہٹاکر ان کی جگہ گرین ہائیڈروجن والے نئی ریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مسٹر ویشنو نے کہا کہ گرین ہائیڈروجن پر چلنے والے نئے ریک وندے بھارت ایکسپریس کے انداز میں بنائے جائیں گے۔ اس میں چار یا پانچ کوچوں والے ریک میں ہر کوچ میں ایک پروپلشن یونٹ ہوگا۔

اس سے گاڑی کو اونچائی پر چڑھنے کے لیے زیادہ طاقت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ ٹرینیں بنیادی طور پر سیاحوں کے لیے چلائی جاتی ہیں اور سیاحوں میں اب بھی اسٹیم انجنوں کی کشش ہے۔ اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہائیڈروجن ریک میں انجن کا ڈیزائن بھاپ کے انجن جیسا ہو گا اور اس میں سیٹی یا ہارن لگایا جائے گا اور اسی طرح پانی سے بھاپ بھی نکلے گی۔

انہوں نے کہا کہ آٹھ روٹس پر ریلوے لائن کی کل لمبائی 587.77 کلومیٹر ہے جس میں 431.77 کلومیٹر نیرو گیج اور 156 کلومیٹر میٹر گیج لائن ہے۔

اس وقت ان روٹس پر کل ملاکر 35 ریکس کے ساتھ کل 38 ٹرینیں چلتی ہیں۔ منصوبے کے مطابق ہائیڈروجن سے چلنے والے 35 ریک بنائے جائیں گے جن میں سے 27 ریک نیرو گیج اور آٹھ ریک میٹر گیج کے ہوں گے۔

مسٹر ویشنو نے کہا کہ ہندوستانی ریلوے نے ریلوے ویژن 2030 میں صفر کاربن کے اخراج کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہیریٹیج لائنوں کو بھی کاربن نیوٹرل کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہریانہ کے دو روٹس کے لیے ہائیڈروجن فیول پر مبنی انجن ڈیمو ریک شمالی ریلوے کی ورکشاپ میں تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس میں پیش رفت دیکھ کر ریلوے حکام کو یہ اعتماد ملا ہے کہ وہ ہائیڈروجن ایندھن پر مبنی ہیریٹیج لائنوں پر چلنے والی ریکوں کو بھی بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں اسی کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔