ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلہ، 1300 سے زائد افراد جاں بحق
ترکیہ کی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 7.4 تھی جبکہ یو ایس جی ایس نے یہ بھی بتایا ہے کہ کچھ جھٹکے 15 منٹ بعد بھی محسوس کیے جن کی شدت 6.7 تھی۔
انقرہ: ترکیہ اور شام میں پیر کی صبح شدید زلزلے نے کئی عمارتوں کو زمین دوس کردیا ہے جس کے نتیجے میں کم سے کم 1300 سے زائد افرادجاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ ہلاکتوں میں اضافہ کے خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ترکی میں ایک ہزار سے زائد جبکہ شام میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 473 ہو چکی ہے۔ ترکیہ کے سرکای ٹی وی کے مطابق زلزلے سے دس صوبے متاثر ہوئے۔
ترک حکام کے مطابق زلزلے کے زیادہ شدید جھٹکے ملک کے جنوب مشرقی حصے میں محسوس کیے گئے جہاں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ زلزلے کا مرکز ترکیہ کے جنوب میں واقع صوبے غازی انٹپ کا علاقہ نرداگی تھا جبکہ زلزلے کی گہرائی تقریباً 18 کلومیٹر تھی۔
جرمن ریسرچ سینٹر کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت سات اعشاریہ 8 تھا جبکہ امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کا کہنا ہے کہ شدت سات اعشاریہ 8 تھا۔ زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان اور لبنان میں بھی محسوس کیے گئے۔
ترکیہ کی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت 7.4 تھی جبکہ یو ایس جی ایس نے یہ بھی بتایا ہے کہ کچھ جھٹکے 15 منٹ بعد بھی محسوس کیے جن کی شدت 6.7 تھی۔
یروشلم اور بیروت کے انٹرنیٹ صارفین نے بھی سوشل میڈیا پر پوسٹوں میں بتایا کہ وہاں بھی شدید جھٹکے محسوس ہوئے اور انہی کی وجہ سے ان کی آنکھ کھلی۔ صارف ناسپ نے لکھا کہ ’میں غازی انٹپ میں رہتا ہوں۔ میں سو رہا تھا جب جھٹکے لگنا شروع ہوئے جو بہت ہی زیادہ خطرناک تھے۔‘
متاثرہ علاقوں میں زلزلے کے بعد۔ آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے۔ زلزلے سے اب تک کی اطلاعات کے مطابق شام میں 473 اور ترکیہ میں ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ حکام نے زلزلے سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔