سوشیل میڈیا

ہندو لڑکی سے دوستی، مسلم طالبعلم کی پٹائی ‘9طلباء گرفتار

ملزمین کو صنیف کا ہندو لڑکی سے بات کرنا پسند نہیں آیا اور وہ اسے کالج کے پلے گراؤنڈ لے گئے۔ ملزمین نے صنیف کی شرٹ نکال دی اور اسے لکڑی سے پیٹا۔

دکشن کنڑ: کرناٹک پولیس نے ہندو لڑکی سے دوستی کرنے پر مسلم طالب علم کی پٹائی کرنے کے سلسلے میں نو طلباء کو گرفتار کرلیا ہے۔ زدوکوب کا یہ واقعہ دکشن کنڑ ضلع کے سولیا پولیس اسٹیشن حدود میں پیش آیا تھا۔ سولیا کے فرسٹ گریڈ کالج کے بی کام کے طالب علم 19سالہ محمد صنیف کو ہندو طالبہ کے ساتھ دوستی کرنے پر ہندو طلباء کے گروپ نے 30/ اگست کو زدوکوب کیا۔

جلسور موضع کا رہنے والا صنیف اپنی ہندو دوست سے بات کررہا تھا۔ ملزمین کو صنیف کا ہندو لڑکی سے بات کرنا پسند نہیں آیا اور وہ اسے کالج کے پلے گراؤنڈ لے گئے۔ ملزمین نے صنیف کی شرٹ نکال دی اور اسے لکڑی سے پیٹا۔ ملزمین نے اس سے پوچھا کہ وہ ہندو لڑکی سے کیوں بات کررہا تھا اور اسے دھمکی دی کہ اگر اس نے بات چیت جاری رکھی تو اسے بخشا نہیں جائے گا۔ اسے زمین پر دھکیل کر لاتیں رسید کی گئیں۔

 مظلوم لڑکے نے یہ بات اپنے گھر والوں کو بتائی جنہوں نے اس سلسلے میں شکایت درج کروائی۔ صنیف سولیا کے سرکاری دواخانہ میں زیرعلاج ہے۔ پولیس نے صنیف پر حملے کے لیے پانچ طلباء اور حملے کی حمایت کرنے والے چار طلباء کو گرفتار کرلیا۔ اس حملے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائر ل ہوگئیں اور عوامی برہمی پیدا ہوگئی۔ پولیس مصروف تحقیقات ہے۔