سوشیل میڈیا

کیا آپ کے فون پر بھی ‘ایمرجنسی الرٹ’ آیا تھا؟

درحقیقت، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے، براڈکاسٹ الرٹ سسٹم کا تجربہ کیا گیا ہے تاکہ ہنگامی مواصلات کو بہتر بنایا جا سکے اور آفات کے دوران شہریوں کی حفاظت کی جا سکے۔

نئی دہلی: ہندوستان نے آج اپنے ایمرجنسی الرٹ سسٹم کا تجربہ کئی اسمارٹ فونز پر ٹیسٹ فلیشز بھیج کر کیا۔ اس دوران صارفین نے ‘ایمرجنسی الرٹ’ کے ساتھ اپنے فون پر ایک زوردار بیپ سنی۔

متعلقہ خبریں
مرکز کے تعاون سے میگا جاب میلہ: کشن ریڈی

 درحقیقت، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے، براڈکاسٹ الرٹ سسٹم کا تجربہ کیا گیا ہے تاکہ ہنگامی مواصلات کو بہتر بنایا جا سکے اور آفات کے دوران شہریوں کی حفاظت کی جا سکے۔

اس کا مقصد ایمرجنسی کے دوران لوگوں کو بروقت آگاہ کرنا ہے۔ پیغام میں کہا گیا، "یہ سیل براڈکاسٹنگ سسٹم کے ذریعے محکمہ ٹیلی کام، حکومت ہند کی طرف سے بھیجا گیا ایک نمونہ ٹیسٹنگ پیغام ہے۔

 براہ کرم اس پیغام کو نظر انداز کریں، کیونکہ آپ کی طرف سے کسی کارروائی کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ نمونہ ٹیسٹ پین انڈیا ایمرجنسی الرٹ سسٹم ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ذریعہ عوام کی حفاظت کو بڑھانے اور ہنگامی حالات کے دوران لوگوں کو بروقت الرٹ کرنے کے مقصد سے نافذ کیا جا رہا ہے۔”

بیپ سن کر لوگ ڈر گئے۔

یہ پیغام تمام اینڈرائیڈ فونز پر آج دوپہر 1.35 بجے آیا۔ کچھ لوگ اس میسج کو دیکھ کر اور بیپ کی آواز سے پہلے ہی ڈر گئے۔ کچھ لوگوں نے محسوس کیا کہ ان کے فون میں کوئی خرابی ہے۔ لیکن کچھ دیر بعد جب بہت سے لوگوں کے فون پر یہ میسج آیا اور بیپ کی آواز گونجی تو لوگ سمجھ گئے کہ معاملہ کیا ہے۔

اسی طرح کا الرٹ 20 جولائی کو بھی آیا تھا۔

ٹیلی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سیل براڈکاسٹنگ سسٹم نے کہا کہ موبائل آپریٹرز اور سیل براڈکاسٹنگ سسٹمز کی ایمرجنسی الرٹ نشریاتی صلاحیتوں کی کارکردگی اور تاثیر کا اندازہ لگانے کے لیے اس طرح کے ٹیسٹ وقتاً فوقتاً مختلف علاقوں میں کیے جائیں گے۔

 حکومت نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر زلزلے، سونامی اور سیلاب جیسی آفات سے بہتر تیاری کر رہی ہے۔ ہندوستان میں فون صارفین کو 20 جولائی کو بھی اسی طرح کا ٹیسٹ الرٹ موصول ہوا۔