تلنگانہ میں سائنس کی ٹیکسٹ بک سے’سیکولر، سوشلسٹ‘ لفظ کا غائب ہونا سنگین مسئلہ: مایاوتی
مایاوتی نے ہفتہ کو ٹوئٹ میں لکھا’ تلنگانہ میں جماعت دسویں کی سوشل سائن کی کتابوں کی کور پر چھپی آئین کی تمہید سے چھیڑ چھاڑ اور اس سے’سیکولر، سوسلشٹ‘ لفظ کا غائب ہونا حکومت کی ایمانداری و اس کی سرگرمیوں پر سوال کھڑے کرتا ہے۔

لکھنو: بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے تلنگانہ میں جماعت دس کی سوشل سائنس کی کتاب میں طبع شدہ آئین کی تمہید کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ کام حکومت کی منشی پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔
مایاوتی نے ہفتہ کو ٹوئٹ میں لکھا’ تلنگانہ میں جماعت دسویں کی سوشل سائن کی کتابوں کی کور پر چھپی آئین کی تمہید سے چھیڑ چھاڑ اور اس سے’سیکولر، سوسلشٹ‘ لفظ کا غائب ہونا حکومت کی ایمانداری و اس کی سرگرمیوں پر سوال کھڑے کرتا ہے۔ ایسی لاپرواہی سنگین مسئلہ ہے۔ حکومت دھیان دے۔ آئین کے تئیں احساس ذمہ داری ضروری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسٹیٹ کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹرینگ سنٹر(تلنگانہ) کی ایک اسکولی کتاب کے کور پیج پر مبینہ طور سے’سماج وادی‘سیکولر لفظ کے بغیر آئین کی تمہید کو طبع کیا گیا ہے جس کے بعد کتاب پر تنازع ہوگیا ہے۔ ایس سی ای آر ٹی نے دلیل دی ہے کہ یہ ایک بھول ہے جس کی اصلاح کی جائے گی۔