چار مینار کے اطراف بدنظمی عروج پر، آٹو ڈرائیورز کی بے ہنگم پارکنگ، تاریخی عمارتوں کا وقار خطرے میں
چارمینار کا علاقہ ہمیشہ سے پرانے شہر کا دل اور حیدرآباد کی تہذیب و ثقافت کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ یہاں کے بازار، گلیاں، عمارتیں اور لوگوں کا طرزِ زندگی اس شہر کی پہچان ہیں۔ جو بھی حیدرآباد آتا ہے، وہ یہاں کی ثقافتی جھلک ضرور دیکھنا چاہتا ہے۔
چارمینار کا علاقہ ہمیشہ سے پرانے شہر کا دل اور حیدرآباد کی تہذیب و ثقافت کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔ یہاں کے بازار، گلیاں، عمارتیں اور لوگوں کا طرزِ زندگی اس شہر کی پہچان ہیں۔ جو بھی حیدرآباد آتا ہے، وہ یہاں کی ثقافتی جھلک ضرور دیکھنا چاہتا ہے۔
مگر افسوس کہ اسی تاریخی اور ثقافتی مرکز میں ٹریفک کی بدترین صورتحال نے اس شناخت کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔ مقامی افراد کے مطابق اس بگڑتے ہوئے ٹریفک سسٹم میں سب سے بڑا کردار آٹو ڈرائیوروں کی لاپرواہی اور بے ہنگم رویّوں کا ہے۔
آٹو ڈرائیوروں کی من مانی—ٹریفک قوانین ہوا میں اڑا دیے گئے
چار مینار کے قریب آٹو ڈرائیور:
- ٹریفک قوانین کی کوئی پرواہ نہیں کرتے
- سڑک کے کسی بھی حصے میں آٹو کھڑا کر دیتے ہیں
- بیچ سڑک میں پارکنگ کر کے آدھی سڑک پر قبضہ کر لیتے ہیں
- نہ سواریوں کی فکر کرتے ہیں نہ عوامی راستوں کی
ان کے اسی رویّے کے باعث:
- گاڑیوں کی لمبی قطاریں بن جاتی ہیں
- پیدل چلنے والوں کو بھی دشواری ہوتی ہے
- سڑکوں پر مستقل افراتفری کی کیفیت رہتی ہے
بے ہنگم پارکنگ ان کی پہچان بنتی جا رہی ہے، اور یہ صورتحال دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہے۔
چار مینار کے کئی اہم مقامات براہ راست متاثر
ٹریفک کے سنگین مسائل خاص طور پر یہاں دیکھے جاتے ہیں:
- لاڑ بازار چوراہا
- گلزار حاؤس
- مٹّی کا شیر
- چار مینار کی مرکزی سڑکیں
- دیگر اندرونی گلیاں اور موڑ
- چو محلہ پیالیس
ان علاقوں میں آٹو ڈرائیوروں کی بے راہ روی کے باعث رہائشیوں اور سیاحوں دونوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ٹریفک پولیس بھی بے بس—تعداد زیادہ، قابو مشکل
ٹریفک پولیس عملہ بھی اکثر ان بے لگام آٹو ڈرائیوروں کے سامنے بے بس ہو جاتا ہے کیونکہ:
- ان کی تعداد بہت زیادہ ہے
- بار بار خلاف ورزی کرتے ہیں
- روکنے پر بحث و تکرار کرتے ہیں
- اکثر انہیں کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہوتا
چند سال قبل گلزار ہاؤس میں آٹو انٹری پر پابندی لگائی گئی تھی جس سے ٹریفک میں نمایاں بہتری دکھائی دی تھی، مگر دوبارہ اجازت ملنے کے بعد مسائل پھر سے شدت اختیار کر گئے۔
عوام کا مطالبہ: سخت ترین اقدامات کیے جائیں
مقامی افراد نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ:
- چوراہوں پر کھڑے رہنے والے آٹو ڈرائیوروں پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں
- چارمینار کے حساس علاقوں میں آٹو انٹری مکمل طور پر بند کی جائے
- بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے لائسنس منسوخ کیے جائیں
- بے ہنگم پارکنگ کرنے والے آٹو ضبط کیے جائیں
- نیو سٹی کی طرح یہاں بھی سخت قوانین نافذ کیے جائیں
لوگوں کا کہنا ہے کہ جب تک سختی نہیں کی جائے گی، یہ ثقافتی علاقہ ٹریفک کے بحران سے نہیں نکل سکے گا۔
چارمینار ایک ورثہ ہے—اسے نظم و ضبط کی ضرورت ہے
چارمینار صرف ایک مقام نہیں بلکہ حیدرآباد کی شان اور پہچان ہے۔
اگر یہاں ڈسپلن نہ رہا تو اس علاقے کی خوبصورتی، اس کا ماحول اور اس کی شناخت سب متاثر ہوں گی۔
جس طرح چیونٹیوں کی قطار میں نظم ہوتا ہے، اسی طرح سڑکوں پر بھی نظم ضروری ہے—مگر آٹو ڈرائیور تیزی سے کمائی کے چکر میں کسی اصول کی پرواہ نہیں کرتے۔
ان پر قابو پانے کے لیے سخت قوانین اور فوری کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔