کلیانہ لکشمی اور شادی مبارک اسکیم کے تحت مستحقین میں 5.13 کروڑ کے چیکس کی تقسیم: جوپلی
نظام آباد شہرمیں واقع راجیو گاندھی آڈیٹوریم میں کلیانہ لکشمی اور شادی مبارک اسکیم کے مستحقین میں چیک تقسیم پروگرام منعقد کیا گیا۔
نظام آباد: ضلع انچارج وزیر، ریاستی ایکسائز اور ٹورازم کے وزیر جوپلی کرشنا راؤ نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کلیان لکشمی اور شادی مبارک کے چیک اہل مستحقین کو بغیر کسی تاخیر کے بروقت جاری کریں۔
نظام آباد شہرمیں واقع راجیو گاندھی آڈیٹوریم میں کلیانہ لکشمی اور شادی مبارک اسکیم کے مستحقین میں چیک تقسیم پروگرام منعقد کیا گیا۔ ضلع انچارج وزیر جوپلی کرشنا راؤ، ریاستی حکومتی مشیر محمد شبیر علی، صدر پی سی سی مہیش کمار گوڑ، ایم ایل سی ٹی جیون ریڈی، نظام آباد اربن ایم ایل اے دھن پال سوریہ نارائنا، نظام آبادکلکٹر راجیو گاندھی ہنمنتو اور دیگر نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔
ایک لاکھ116 روپئے کے حساب سے 5.13 کروڑ روپئے کے رقمی چیکس کی تقسیم عمل میں لائی گئی۔ اس موقع پر وزیر جوپلی کرشنا راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت غریب خاندانوں کے لیے گھر بنانے کے عزم کے ساتھ ساتھ کلیانہ لکشمی اور شادی مبارک اسکیموں کے تحت لڑکیوں کی شادی کے لیے مالی امداد فراہم کررہی ہے۔
حکام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں کہ شادی مبارک اور کلیانہ لکشمی اسکیم کے تحت اہل مستحقین کو ان کی آن لائن درخواست کے ایک ماہ کے اندر بغیر کسی تاخیر کے رقمی چیک جاری کیے جائیں۔ اگر درخواستیں مسترد کر دی جائیں تو اس کی وجوہات درخواست گزار کو بتا دی جائیں۔
وزیر موصوف نے واضح کیا کہ کسی بھی حالت میں یہ عہدیداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ دفاتر کا چکر لگائے بغیر مستحقین کو چیک بروقت منظور کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ درمیانی افراد کی مداخلت کے بغیر فوری منظوری کا عمل مکمل طور پر شفاف طریقے سے کیا جاناچاہئے۔
انہوں نے کہاکہ درحقیقت پچھلی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ حکمرانی کی وجہ سے تلنگانہ جو کہ ایک امیر ریاست ہے۔8 لاکھ کروڑ کے قرض کی دلدل میں پھنسی ہوئی ہے اور ہر ماہ سود کی صورت میں 20 لاکھ روپئے وصول کئے جارہے ہیں۔
وزیر جوپلی نے اعتراض کیا کہ سرکاری خزانے سے 6 ہزار کروڑ ادا کرنے ہیں۔ تاہم یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان کی حکومت بے پناہ مالی بوجھ برداشت کرتے ہوئے تعلیم، طب اور فلاحی ترقی کے شعبوں پر بڑے پیمانے پر فنڈز خرچ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام سے کئے گئے وعدے کے مطابق خواتین کے لیے آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر، 500 روپے میں گیس سلنڈر، 200 یونٹ تک مفت بجلی، کسانوں کے قرض کی معافی اور راجیو آروگیہ شری کی حد کو 5 لاکھ روپئے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپئے کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے عہدیداروں کوہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے تمام تر اقدامات کریں کہ سرکاری اسکیمیں ہر اس شخص کو دستیاب ہوں جو اہل ہے اور اگر ضروری ہو تو دیگر محکموں کا تعاون بھی لیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی بیداری بڑھانے کے لیے وسیع پروگرام منعقد کیے جائیں تاکہ جو لوگ اہل ہیں وہ اسکیم کا فائدہ اٹھا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ضلع میں انجینئرنگ کالج اور سرکاری خواتین ڈگری کالج حاصل کرنے کے لئے پہل کریں گے اور پیکج 20 اور 21 کے کاموں کو مکمل کریں گے۔ راجیو گاندھی آڈیٹوریم کی جدید کاری کے لیے، جو ثقافتی تقریبات کا مقام ہے، 50 لاکھ روپئے کی منظوری دی جائے گی۔
حکومتی مشیر شبیر علی نے یاد دلایا کہ سال 2007 ء میں اس وقت کے چیف منسٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے ساتھ مل کر ان کی قیادت میں ریاست میں پہلی بار غریب خاندانوں کی لڑکیوں اور لڑکوں کی شادی کے لیے امداد فراہم کرنے کا پروگرام شروع کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس امداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے اور فی الحال شادی مبارک اور کلیانہ لکشمی کے تحت ایک لاکھ 116 روپئے کی شرح سے مستحقین کو امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں اس رقم میں اضافے کے امکانات ہیں۔ ایم ایل سی و پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ حکومت عوام کی امنگوں کے مطابق اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے ضلع کو تمام شعبوں میں ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پارٹیوں سے بالاتر ہو کر کام کرنے کی اپیل کی۔ نظام آباد اربن ایم ایل اے دھن پال سوریہ نارائنا نے وزیر سے کہا کہ وہ نظام آباد شہر کی ترقی کے لیے خصوصی فنڈ مختص کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاست سے بالاتر ہو کر شہر کی ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے۔اس پروگرام میں اسٹیٹ منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیرمین انیل اراوتری، ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز کے چیرمین منالا موہن ریڈی، سابق ایم ایل اے اینوگو رویندر ریڈی، متعلقہ ڈویژنوں کے کارپوریٹرس، عہدیداروں اور استفادہ کنندگان نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔