ڈاکٹروں کی کوتاہی یا جرم؟ مریض کی موت پر اہل خانہ کا احتجاج
حیدرآباد: شہر کے لنگر حوض علاقے میں واقع ہائی کیئر اسپتال ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گیا، جب ایک مریض کی موت پر اسپتال انتظامیہ پر سنگین الزامات عائد کیے گئے۔ مبینہ طور پر ڈاکٹروں کی لاپروائی اور ایکسپائرڈ دوا کے استعمال نے ایک شخص کی جان لے لی۔

حیدرآباد: شہر کے لنگر حوض علاقے میں واقع ہائی کیئر اسپتال ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گیا، جب ایک مریض کی موت پر اسپتال انتظامیہ پر سنگین الزامات عائد کیے گئے۔ مبینہ طور پر ڈاکٹروں کی لاپروائی اور ایکسپائرڈ دوا کے استعمال نے ایک شخص کی جان لے لی۔
کاروان کے بھانجا واڑی علاقے سے تعلق رکھنے والے ایلیا نامی شخص کو سانس لینے میں دشواری کے باعث ہائی کیئر اسپتال لایا گیا تھا۔ ابتدائی معائنہ اور ای سی جی کے بعد ڈاکٹروں نے خطرے سے انکار کرتے ہوئے مریض کو 24 گھنٹے زیرِ نگرانی رکھنے کا مشورہ دیا۔
تاہم کچھ ہی گھنٹوں میں مریض کی حالت مزید بگڑ گئی۔ اہلِ خانہ کا دعویٰ ہے کہ اسپتال کے عملے نے مریض کو ایک ایکسپائرڈ انجکشن دیا، جس کے فوراً بعد اس کی طبیعت نازک ہو گئی۔ جب اہل خانہ نے علاج کے لیے کارڈیالوجسٹ کو بلانے کا مطالبہ کیا، تو اسپتال انتظامیہ نے صاف کہہ دیا کہ کوئی ماہر ڈاکٹر موجود نہیں ہے اور مریض کو دوسرے اسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دیا گیا۔
بدقسمتی سے، ایلیا نے اسپتال میں ہی دم توڑ دیا۔ اس واقعہ پر غم و غصے سے بھرے رشتہ داروں نے اسپتال کے باہر زبردست احتجاج کیا اور ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
لنگر حوض پولیس نے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی کیس درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ اہل خانہ اسپتال کی مجرمانہ غفلت کو موت کی وجہ قرار دے رہے ہیں۔