کالے جادو کا اثر: پاکستانی ٹیم ہر بار جیت کے قریب پہنچ کر ہار جاتی ہے
آئی پی ایل 2024 ابھی جاری ہے جہاں سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ پلے آف میں کونسی ٹیم جگہ حاصل کرے گی۔ اس درمیان سب کو 9 جون کا بھی انتظار ہے جب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سب سے بڑا مقابلہ نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگا۔

لاہور: آئی پی ایل 2024 ابھی جاری ہے جہاں سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ پلے آف میں کونسی ٹیم جگہ حاصل کرے گی۔ اس درمیان سب کو 9 جون کا بھی انتظار ہے جب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سب سے بڑا مقابلہ نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہوگا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024 میں دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے اس میچ کو لے کر ہر کوئی تجسس میں ہے اور ریکارڈز کو دیکھ رہا ہے۔ اگر ایسا ہوتاہے تو امید ہے کہ ہندوستانی ٹیم دوبارہ جیت جائے گی۔ اس حوالے سے پاکستان میں پہلے ہی کشیدگی ہے اور معاملہ اس نہج پر پہنچ چکاہے کہ پاکستان کے ایک سابق کپتان نے اس میں ’کالے جادو‘ کی بات بھی کردی ہے۔
آج تک جب بھی ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ونڈے یا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں مقابلہ ہوا ہے، پاکستان کو ہمیشہ مایوسی ہوئی ہے۔ ونڈے ورلڈکپ میں اسے ہر میچ میں شکست ہوئی ہے جبکہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی اس نے 7 میں سے صرف 1 بار جیت حاصل کی ہے۔
گزشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ہندوستان نے ویراٹ کوہلی کی حیران کن اننگز کی بنیاد پر اس سے فتح چھین لی تھی۔ ایسے میں پاکستانی کھلاڑیوں اور ان کے مداحوں کا تناؤ میں آنا فطری ہے۔ اب جب ورلڈکپ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کوئی میچ ہوتاہے تو اس کی بحث کئی دن پہلے سے شروع ہو جاتی ہے اور ایسی ہی ایک بحث کے دوران پاکستان کے سابق کپتان مصباح الحق نے ہندوستانی ٹیم کے غلبہ اور دباؤ کے بارے میں بات کی۔
اسٹار اسپورٹس کے شو ’پریس روم‘ میں گفتگو کے دوران مصباح نے اعتراف کیاکہ ورلڈکپ میں ٹیم انڈیا کا سامنا کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم میں ذہنی رکاوٹ ہوتی ہے اور ایسی صورتحال میں انہیں بہترین اسپنرز سے بھری ہندوستانی ٹیم پر قابو پانا ہوگا اور خاص طورپر تیز گیند بازوں کو اس کیلئے بہت محنت کرنی پڑے گی۔ سابق پاکستانی کپتان نے کہاکہ مجموعی ریکارڈ میں پاکستان کو ہندوستان پر سبقت ہے لیکن پھر بھی ٹیم انڈیا ورلڈ کپ جیتتی ہے۔
انہوں نے 2007 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا بھی ذکر کیا جہاں پاکستان دو بار جیتنے کے امکانات کے باوجود ہارگیا۔ مصباح نے کہاکہ اس ورلڈکپ میں وہ ہارنے کا سلسلہ توڑنا چاہتے تھے اور جب ٹیم کو 14 گیندوں میں 49 رنز درکار تھے تو وہ فتح کے قریب پہنچ گئے۔
اس کے بعد پاکستان کو 2 گیندوں پر صرف 1 رن کی ضرورت تھی لیکن پھر بھی یہ رنز نہیں بن سکے اور میچ ٹائی ہوگیا جہاں ٹیم انڈیا نے پاکستان کو بال آؤٹ میں شکست دی۔ مصباح نے کہاکہ اس دن انہیں احساس ہوا کہ کالا جادو بھی ہوتاہے۔ تاہم مصباح نے یہ بات صرف مذاق میں کہی۔
ویسے صرف وہ میچ ہی نہیں بلکہ اسی ٹورنامنٹ کے فائنل میں بھی ہندوستان نے پاکستان کو شکست دی تھی اور اس وقت بھی کریز پر مصباح الحق موجود تھے جنہوں نے اپنی ٹیم کو فتح کے بہت قریب پہنچا دیا تھا لیکن ایک غلط شاٹ نے پاکستان کی ٹیم کو برباد کردیا۔ اس کے بعد انہوں نے 2011 اور 2015 کے ونڈے ورلڈکپ میں بھی ہندوستان کو اپنی آنکھوں کے سامنے جیتتے دیکھا۔ سابق کپتان نے کہاکہ بعض اوقات ایسی شکست کو قبول کرنا بہت مشکل ہوتاہے۔