دانا طوفان کے اثرات ختم۔بنگال کے دونوں ساحلی اضلاع سے کسی بڑے نقصان کی خبر نہیں
جنوبی 24 پرگنہ کے ایک اور ساحلی ضلع میں بھی یہی صورتحال ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ طوفان سندربن اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سہ پہر 3 بجے کے بعد شروع ہوا ہے لیکن یہ زیادہ دیر نہیں چل سکا۔ لیکن تیز بارش ہو رہی ہے۔ ہوا چل رہی ہے۔

کلکتہ : دانا طوفان کا زور ختم ہوچکا ہے تاہم لینڈ فال کا عمل ابھی جاری ہے ۔انتظامیہ مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد راحت کی سانس لے رہی ہے۔ کیونکہ خدشات اور اندیشے کے باوجود دانا طوفان کا بنگال میں زیادہ اثر نہیں ہوا ہے۔ ریاست کے دو ساحلی اضلاع مشرقی مدنی پور اور جنوبی 24 پرگنہ سے بھی کسی بڑے نقصان کی اطلاع نہیں آئی ہے۔
تاہم آدھی رات سے ہی نہ صرف ریاست کے ساحلی حصوں میں بلکہ جنوبی بنگال کے بڑے حصوں میں بھی تیز بارش شروع ہو رہی ہے۔ کلکتہ میں جمعہ کی صبح سے بارش ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی بنگال کے اضلاع میں دن بھر بارش جاری رہے گی۔ مشرقی مدنا پور، مغربی مدنی پور اور جنوبی 24 پرگنہ میں بہت تیز بارش ہورہی ہے۔
مشرقی مدنی پور اور جنوبی 24 پرگنہ ساحلی اضلاع ہونے کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان ہونے کی توقع تھی۔ ضلعی انتظامیہ نے بھی ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے تیاریاں کی تھیں۔ بہت سے لوگوں کو نشیبی ساحلی علاقوں سے نکال دیا گیا تھا۔ اندیشوں کو درست کرتے ہوئے، جمعرات کی آدھی رات سے دیگھا میں سمندر کھردرا تھا۔
جمعہ کی صبح سمندر کافی حد تک پرسکون ہو گیا ہے۔ تاہم دیگھا، شنکر پور اور تاج پور میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ ہوا چل رہی ہے۔ مشرقی مدنی پور سے ابھی تک کسی بڑے نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
جنوبی 24 پرگنہ کے ایک اور ساحلی ضلع میں بھی یہی صورتحال ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ طوفان سندربن اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سہ پہر 3 بجے کے بعد شروع ہوا ہے لیکن یہ زیادہ دیر نہیں چل سکا۔ لیکن تیز بارش ہو رہی ہے۔ ہوا چل رہی ہے۔
احتیاطی تدابیر کے طور پر سندربن کے کئی دریاؤں میں فیری ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کے احکامات کے مطابق جمعہ کی صبح گدکھلی، گوسابہ، دیا پور، چنوکھلی، بھرکھلی، شنکر پور سمیت مختلف فیری واروں پر فیری سروس بھی بند کردی گئی۔ تاہم کئی فیریوں پر مسافر کھڑے ہیں۔
تاہم تیز ہواؤں کی وجہ سے گنگا ساگر کے مختلف علاقوں میں درخت گرنے سے کچھ سڑکیں بند ہوگئی ہیں۔ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے اہلکار درخت کاٹ کر ان تمام سڑکوں کو صاف کر رہے ہیں۔ صبح ہوتے ہی علاقے کی خواتین نے بھی سمندر میں طبلہاٹ کے مقام پر ڈیم بنانے کے کام میں ہاتھ بٹایا۔
کلکتہ میں طوفان کے زیر اثر 60-70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفان کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی کو ذہن میں رکھتے ہوئے کلکتہ میونسپلٹی نے تیاری کی تھی۔ میئر فرہاد حکیم نے رات بھر بلدیہ کے کنٹرول روم میں بیٹھ کر صورتحال کا جائزہ لیا۔
اگرچہ صبح سے ہی شہر میں بارش اور تیز ہوائیں چلنا شروع ہوگئیں، لیکن دینا کا زیادہ اثر نہیں ہوا۔ قبل ازیں ایسٹرن ریلوے نے کئی ٹرینوں کو منسوخ کیا تھا۔ صبح کے وقت ہوڑہ اسٹیشن پر چند ہی لوگ تھے۔ بسیں بھی دوسرے دنوں کے مقابلے میں بہت کم تھیں۔ تاہم حالات کو مجموعی طور پر سازگار دیکھتے ہوئے صبح کی ٹرین میں بہت سے مسافر دیکھے گئے۔