دہلی

الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کا الزام۔ راہول گاندھی کی پریس کانفرنس (ویڈیو)

کانگریس قائد راہول گاندھی نے جمعرات کے روز 2024 کے عام انتخابات میں کرناٹک کے ایک لوک سبھا حلقہ کے ڈیٹا کے تجزیہ کا حوالہ دیا اور الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے انتخابی چوری کا الزام عائد کیا.

نئی دہلی (پی ٹی آئی) کانگریس قائد راہول گاندھی نے جمعرات کے روز 2024 کے عام انتخابات میں کرناٹک کے ایک لوک سبھا حلقہ کے ڈیٹا کے تجزیہ کا حوالہ دیا اور الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے انتخابی چوری کا الزام عائد کیا.

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے انتخابات میں دھاندلی کررہا ہے جسے انہوں نے دستور کے خلاف جرم قراردیا۔ لوک سبھا میں قائد اپوزیشن نے یہاں اے آئی سی سی ہیڈکوارٹرس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے 6 ماہ کی مدت میں ایک ٹیم تشکیل دی جس نے مبینہ طورپر ”ووٹ چوری“ کے ٹھوس شواہد اکٹھا کئے ہیں۔

راہول گاندھی نے مزید کہا کہ اگر الیکشن کمیشن ہمیں  گزشتہ 10 تا 15 سال کا مشین ریڈیبل (مشین کے ذریعہ پڑھے جانے کے قابل) ڈیٹا اور سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم نہیں کرتا تو یہ ایس جرم میں ان کی شراکت داری ثابت کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں عدلیہ کی مداخلت ضروری ہے کیونکہ جس جمہوریت کو ہم عزیز رکھتے ہیں وہ اب باقی نہیں رہی۔ راہول گاندھی نے ایک آن لائن پریزنٹیشن کے ذریعہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کرناٹک کی بنگلورو سنٹرل لوک سبھا نشست اور اس میں شامل مہادیو پورہ اسمبلی حلقہ سے متعلق 2024 کے عام انتخابات کے ووٹر ڈیٹا کا تجزیہ کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورے حلقہ میں کانگریس کو 6,26.208 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کو 6,56,915 ووٹ ملے اور اسے 32,707 ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی۔ راہول گاندھی کا الزام ہے کہ اس برتری کے پیچھے رائے دہندوں کی تفصیلات میں چھیڑ چھاڑ اور بوگس ووٹ شامل ہیں جس کی بنیاد پر انہوں نے الیکشن کمیشن کی غیرجانبداری پر سوالات اٹھائے ہیں۔کانگریس لیڈر نے اس معاملہ کو جمہوری عمل کے لئے سنگین خطرہ قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عدلیہ اور عوامی ادارے اس میں مداخلت کریں تاکہ انتخابات کو شفاف اور دستور کے مطابق بنایا جاسکے۔

راہول گاندھی نے مزید کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں 25 نشستوں پر بی جے پی نے 33 ہزار سے بھی کم ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دستور کی بنیاد اس امر پر مبنی ہے کہ ایک شخص کو ایک ووٹ ملتا ہے۔ جب ہم انتخابات کو دیکھتے ہیں تو بنیادی چیز یہ ہے کہ ایک شخص‘ ایک ووٹ کے نظریہ کا کس طرح تحفظ کیا جائے۔ کیا اہل افراد کو ووٹ دینے کی اجازت دی جارہی ہے‘ کیا فرضی افراد کو شامل کیا جارہا ہے۔

کیا ووٹر لسٹ درست ہے یا نہیں۔ یہ الزام لگاتے ہوئے کہ ہندوستانی دستور اور ہندوستانی پرچم کے خلاف یہ جرم پورے ملک میں کیا جارہا ہے۔ کانگریس‘ الیکشن کمیشن کو یاد دلانا چاہے گی کہ اس کا کام انتخابات کی حفاظت کرنا ہے۔ نریندر مودی انتہائی کم اکثریت کے ساتھ وزیراعظم بنے ہیں۔ انہیں اقتدار میں رہنے کے لئے صرف 25 نشستوں کو چرانے کی ضرورت پڑی۔