انکاؤنٹر اور بلڈوزر سیاست بی جے پی کا رواج: سید نصیر حسین
حالیہ سلطان پور انکاؤنٹر پر سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کے سوال اٹھانے کے بعد کانگریس قائد سید نصیر حسین نے جمعہ کے دن یہ کہتے ہوئے ان کی تائید کی کہ انکاؤنٹرس اور بلڈوزرس سیاست بی جے پی کا رواج ہیں۔
نئی دہلی: حالیہ سلطان پور انکاؤنٹر پر سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کے سوال اٹھانے کے بعد کانگریس قائد سید نصیر حسین نے جمعہ کے دن یہ کہتے ہوئے ان کی تائید کی کہ انکاؤنٹرس اور بلڈوزرس سیاست بی جے پی کا رواج ہیں۔
اکھلیش یادو نے یہ کہتے ہوئے مکمل رپورٹ کا مطالبہ کیا تھا کہ سلطان پور انکاؤنٹر میں ملزم کو صرف اس کی ذات کی وجہ سے ہلاک کیا گیا۔ رکن راجیہ سبھا سید نصیر حسین نے کہا کہ جب کسی کو اقتدار مل جاتا ہے تو وہ اکثر خود کو ہٹلر سمجھنے لگتا ہے۔
سیاسی محاذ پر نصیر حسین نے ہریانہ میں کانگریس کے اتحاد نہ کرنے پر کہا کہ ہر ریاست میں جہاں بھی اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے‘ عوامی رائے لی جاتی ہے۔ اتحاد کے شرکاء کی طاقت بھی دیکھی جاتی ہے۔
اترپردیش کے امروہہ میں نان ویج غذا کے مسئلہ پر ایک طالب علم کو ٹیچر کی جانب سے نشانہ بنائے جانے پر سید نصیر حسین نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ٹیچرس کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان کے ایسے رویہ کا کیا نفسیاتی اثر پڑتا ہے۔
کھان پان‘ ذات یا مذہب کی بنیاد پر بھیدبھاؤ سے سختی سے نمٹا جانا چاہئے۔ ہماچل پردیش میں ایک مسجد کے خلاف بی جے پی ورکرس کے احتجاج پر انہوں نے کہا کہ ہم مسجد یا مندر کی بات نہیں کرتے لیکن اتنا ضرور کہیں گے کہ تعمیر کرتے وقت قانون کا خیال رکھنا چاہئے۔
وقف بورڈ کے تعلق سے مولانا توصیف رضا خان بریلوی کے ریمارک پر کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم بانٹنے والے یا فرقہ وارانہ بیانات نہیں دیتے۔ احتجاج اور مطالبات جمہوری سماج کا حصہ ہوتے ہیں لیکن یہ دستور کے مطابق ہونا چاہئے۔