مہاراشٹرا

این سی پی کو توڑنے کی کئی کوششیں ہوئیں: سپریہ سولے

سپریہ سولے نے کہا کہ ”این سی پی کو توڑنے کی کئی کوششیں ہوئی ہیں۔ کبھی کبھی یہ کوششیں ناکام ہوجاتی ہیں تو کبھی کامیاب ہوجاتی ہیں۔ بہرقیمت پارٹی توڑنا دیویندر پھڈنویس کے الفاظ ہیں

ممبئی: این سی پی کی ایم پی سپریہ سولے نے پارٹی کی تقسیم پر کہا کہ این سی پی کو توڑنے کی کئی کوششیں ہوئیں۔ سپریہ سولے نے الزام عائد کیا کہ دیویندر پھڈنویس کچھ بھی کرکے اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔“ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس بار سپریہ سولے نے دعویٰ کیا کہ این سی پی میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
توہینِ مذہب کا الزام، خیبرپختونخواہ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں عالمِ دین قتل
اجیت پوار کی دیویندر پھڈنویس سے ملاقات
امیت شاہ کے ”تلوے چاٹنے“ کے ریمارک پر تنازعہ

سپریہ سولے نے کہا کہ ”این سی پی کو توڑنے کی کئی کوششیں ہوئی ہیں۔ کبھی کبھی یہ کوششیں ناکام ہوجاتی ہیں تو کبھی کامیاب ہوجاتی ہیں۔ بہرقیمت پارٹی توڑنا دیویندر پھڈنویس کے الفاظ ہیں۔ وہ کچھ بھی کرکے اقتدارمیں آنا چاہتے ہیں۔

“ انہوں نے کہا کہ این سی پی میں کوئی پھوٹ نہیں ہے۔ ہم میں سے کچھ لوگوں نے ایک الگ فیصلہ لیا ہے۔ ہم نے اس کی شکایت اسمبلی کے اسپیکر سے کی ہے۔ شکایت پر کارروائی کی جارہی ہے۔ این سی پی میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔

این سی پی کے صدر شرد پوار ہیں اور مہاراشٹرا کے صدر جینت پاٹل ہیں۔ سپریہ سولے نے کہا کہ ہم سبھی ان دونوں کی قیادت میں کام کرتے ہیں۔ اس سوال پر کہ این سی پی میں اجیت پوار کی حیثیت کیا ہے؟۔

 سپریہ سولے نے کہا کہ اجیت پوار این سی پی کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی ہیں۔ اب انہوں نے پارٹی کے خلاف محاذ سنبھالا ہے۔ ہم نے ان کی شکایت اسمبلی اسپیکر سے کردی ہے۔ ہم اسمبلی کے اسپیکر کے جواب کے منتظر ہیں۔“

a3w
a3w