تلنگانہ

تلنگانہ میں 35809 مراکز رائے دہی کا قیام۔ رائے دہی کا صبح 7 بجے سے آغاز (ویڈیوز)

تلنگانہ میں 17 لوک سبھا حلقوں میں کل پیر13مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے جہاں 3.17 کروڑ سے کچھ زیادہ ووٹرس، حق رائے دہی سے استفادہ کے لئے اہل ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے الیکشن کے سہل اور پرامن انصرام کیلئے بڑے پیمانے پر انتظامات کئے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں 17 لوک سبھا حلقوں میں کل پیر13مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے جہاں 3.17 کروڑ سے کچھ زیادہ ووٹرس، حق رائے دہی سے استفادہ کے لئے اہل ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے الیکشن کے سہل اور پرامن انصرام کیلئے بڑے پیمانے پر انتظامات کئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کی جانب سے موضع اُودنڈا پور منڈل تانڈور میں “تعلیمِ بالغان و بالغات”کا آغاز
ڈپٹی چیف منسٹر کی اہلیہ حلقہ کھمم سے ٹکٹ کی دعویدار
تلنگانہ انتخابات: ووٹ دینے کے لیے آنے والے دو افراد کی موت
انتخابی ڈیوٹی پر 2.5 لاکھ اسٹاف کی تعیناتی:وکاس راج
کے سی آر نے نوجوانوں کے خوابوں اور امنگوں کو رونددیا: سرجے والا

پیر کے روز حیدرآباد میں حلقہ اسمبلی سکندرآباد کنٹونمنٹ کا ضمنی الیکشن بھی منعقد ہوگا۔ ریاست میں 3کروڑ 17لاکھ 17 ہزار 389، رائے دہندے، حق رائے دہی سے استفادہ کیلئے اہل رہیں گے۔ ان جملہ رائے دہندوں میں 1.58کروڑ مرد اور ایک کروڑ58 لاکھ43لاکھ خاتون، اور 2557 مخنث رائے دہندے شامل ہیں۔

سی ای او وکاس راج کے مطابق 20,163 ووٹروں نے ہوم ووٹنگ سہولت سے استفادہ کیا ہے جبکہ انتخابی ڈیو ٹی پر مامور1.88 لاکھ ملازمین نے پوسٹل بیالٹ ووٹنگ کے ذریعہ ووٹ کے حق کا استعمال کیا۔ تلنگانہ میں 35,809 مراکز رائے دہی بنائے گئے ہیں۔

وکاس راج کے مطابق ڈسٹری بیوشن سنٹرس سے انتخابی میٹریل حاصل کرنے کے بعد عملہ، اتوار کی شام سے قبل متعلقہ پولنگ بوتھ پہونچ گیا ہے۔ ایک لاکھ سیکورٹی اہلکاروں کے بشمول2.94 لاکھ ملازمین کو انتخابی ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے۔ تلنگانہ میں 17لوک سبھا حلقوں سے 525 امیدوار میدان میں ہیں۔

بیشتر حلقوں میں حکمراں جماعت کانگریس، بی آر ایس اور بی جے پی میں سخت سہ رخی مقابلہ ہے۔ سب سے زیادہ45امیدوار حلقہ لوک سبھا سکندرآباد میں ہیں جبکہ حلقہ میدک میں 44 امیدوار میدان میں ہیں۔ حلقہ چیوڑلہ میں 43اور حلقہ پداپلی میں 42 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔

ریاست کے106، اسمبلی حلقوں میں کل صبح7بجے سے 6بجے شام تک پولنگ ہوگی جبکہ مابقی13اسمبلی حلقوں میں جو ماوسٹوں سے متاثرہ بتائے گئے ہیں،4بجے شام پولنگ ختم ہوجائے گی۔ انتخابی سیکوریٹی انتظامات کے حصہ کے طور پر مرکز کی نیم فوجی دستوں کی106 کمپنیوں کو ریاست میں تعینات کیا گیا۔

سی ای او نے بتایا کہ انتخابی ڈیوٹی پر تلنگانہ کے72 ہزار، پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ پڑوسی ریاستوں سے20ہزار پولیس جوانوں اور4ہزار دیگر یونیفارمس اہلکاروں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ریاست میں ایک لاکھ 5ہزار 19بیالٹ یونٹس (بی یو ایس) کے انتظامات کئے گئے ہیں۔

جملہ44,569 کنٹرول یونٹس اور48,134وی وی پی اے ٹی کو تعینات کیا گیا ہے۔ای سی آئی ایل کے انجینئروں کو ہراسمبلی حلقہ میں متعین کیا گیا ہے۔ یہ انجینئرس الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی، عدم کارکردگی کی شکایتوں کا ازالہ کریں گے۔

ریاست میں 1.95 لاکھ ملازمین کو انتخابی ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے ان میں 3522 سیکٹر آفیسرس اور روٹ آفیسرس شامل ہیں۔ کمیشن نے12909 مائیکرو آبزرورس کا تقرر کیا ہے۔ ریاست میں ہفتہ کی شام انتخابی مہم کا اختتام عمل میں آیا۔