حیدرآباد

کے سی آر نے نوجوانوں کے خوابوں اور امنگوں کو رونددیا: سرجے والا

انگریس قائد رندیپ سنگھ سرجے والا نے چہارشنبہ کے روز الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں بی آ رایس حکومت، ریاست کے بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کے اپنے وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔

حیدرآباد: کانگریس قائد رندیپ سنگھ سرجے والا نے چہارشنبہ کے روز الزام عائد کیا کہ تلنگانہ میں بی آ رایس حکومت، ریاست کے بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کے اپنے وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ بیروزگاری کو بہت بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بیروزگاری لعنت ہے۔

متعلقہ خبریں
الکٹورل بانڈس سے متعلق سپریم کورٹ کا تاریخ ساز فیصلہ: شجاعت علی صوفی
نائٹ واچ مین تین سرکاری عہدوں کیلئے منتخب
کانگریس کے 5ضمانتوں کا جلسہ عام میں اعلان متوقع
انتخابی ڈیوٹی پر 2.5 لاکھ اسٹاف کی تعیناتی:وکاس راج
15 فیصد مسلم ریزرویشن سے متعلق کانگریس پر جھوٹا الزام : پی چدمبرم

سرجے والا نے یہاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں تقریباً40لاکھ نوجوان بیروزگار ہیں جبکہ1.90 لاکھ سرکاری جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ علیحدہ تلنگانہ تحریک کے دوران ہر خاندان کے ایک فرد کو نوکری دینے کا چیف منسٹر کے سی آر نے جھوٹ بولا تھا۔

بی آر ایس نے بیروزگار نوجوانوں کو ماہانہ3ہزار روپے الاونس دینے کا وعدہ بھی کیا تھا مگر اس وعدہ کو بھی پورا نہیں کیا گیا۔ بی آر ایس کے10سالہ دور اقتدار کے دوران کے چندر شیکھر راؤ نے نوجوانوں کے خوابوں کو چھین لیا۔ان10 برسوں میں کے سی آر اور ان کے خاندان نے تلنگانہ کے نوجوانوں کے خوابوں اور ان کے امنگوں کو روندڈالا ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ جب سونیا گاندھی اور کانگریس نے تلنگانہ کا قیام عمل میں لایا تو اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ تلنگانہ، ترقی، روزگار اور جامع ومربوط ترقی کا عملی و مثالی نمونہ بنے گا لیکن بی آر ایس کے دور میں کیا ہوا۔ خواب بکھرگئے اور خودکشیاں ہونے لگیں یہ، متکبر کے سی آر ا ور ان کے غلط حکمرانی کا ڈی این اے ہے۔

بی آ رایس اور کے چندر شیکھر راؤ کے تحت تلنگانہ کے نوجوانوں کو ان مستقبل اور منصوبوں کے ساتھ تاریکی میں ڈھکیل دیا گیا۔ انہوں نے بی آر ایس (بھارت راشٹرا سمیتی) کا نام تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی اور بی آر ایس کو ”بیروزگار رلاؤ سمیتی“ سے موسوم کرنا چاہئے۔ کے سی آر کو ”سی ایم آر“ سے پکارا جانا چاہئے۔

سی ایم آر کا معنی ”کمیشن مافیاراج“ رہے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس کا بی جے پی کے ساتھ ”ناپاک گٹھ جوڑ ہے جس کی وجہ سے تلنگانہ کو 65 لاکھ جابس کا نقصان ہوا ہے۔ چاہئے وہ آئی ٹی آئی آر پروجیکٹ کی شکل میں ہو، یا بیارم اسٹیل فیاکٹری کی محرومی سے ہو، یا ٹرائبل یونیورسٹی کی محروم کے نقصان سے ہو، یہ تمام ادارے، اے پی تنظیم جدید ایکٹ کے تحت تلنگانہ میں قائم ہونے والے تھے۔

سرجے والا نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں اساتذہ کی 20ہزار سے زائد جائیدادیں مخلوعہ ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ 15 سوالیہ پرچوں کے افشاء، مسلسل ری شیڈولنگ اور امتحانات کے التواء کے سبب تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کرپشن کا مرکز بن گیا ہے۔

رندیپ سنگھ سرجے والا نے مزید الزام عائد کیا کہ کے سی آرنے، ملک کی ترقی پذیر ریاست تلنگانہ کو جسے کانگریس نے تشکیل دیا تھا، نوجوانوں کی خودکشیوں کا صدر مقام بنا دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ2014 سے2021 تک ریاست میں 3600 طلبہ خودکشی پر مجبور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار پر آنے کے بعد کانگریس، 6گارنٹیز کو وعدہ کے مطابق نافذ کرے گی۔

a3w
a3w