مقبوضہ کشمیر کا ہر ایک انچ ہندوستان کی ملکیت: امیت شاہ
مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے پاک مقبوضہ کشمیر(پی اوکے) پرسوال اٹھانے پرآج کانگریس کونشانہ تنقید بنایا اورزوردے کرکہاکہ اس کاہرایک انچ ہندوستان کا ہے اورکوئی بھی طاقت اسے نہیں چھین سکتی۔
کھنٹی (جھارکھنڈ): مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے پاک مقبوضہ کشمیر(پی اوکے) پرسوال اٹھانے پرآج کانگریس کونشانہ تنقید بنایا اورزوردے کرکہاکہ اس کاہرایک انچ ہندوستان کا ہے اورکوئی بھی طاقت اسے نہیں چھین سکتی۔
امیت شاہ نے جھارکھنڈکے کھنٹی میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ منی شنکر ائیر ہم سے کہہ رہے ہیں کہ ہم پاکستان کی عزت کریں کیونکہ اس کے پاس ایٹم بم ہے۔ چند دن پہلے انڈیا اتحاد کے لیڈرفاروق عبداللہ نے کہاتھاکہ پاکستان کے بارے میں بات نہ کریں کیونکہ اس کے پاس ایٹم بم ہے۔
میں کانگریس اورانڈیااتحادکو یہ بتانا چاہتاہوں کہ مقبوضہ کشمیر ہندوستان کی ملکیت ہے اورکوئی طاقت اسے نہیں چھین سکتی۔ انہوں نے کہاکہ میں نہیں جانتاکہ کانگریس کوکیاہواہے۔ پارلیمنٹ میں ایک متفقہ قرارداد منظور کی گئی تھی کہ مقبوضہ کشمیرہندوستان کا حصہ ہے۔
آپ لوگ(کانگریس)اب ایٹم بم کے بارے میں بات کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرپر سوالیہ نشان لگارہے ہیں۔ بی جے پی کاموقف واضح ہے کہ مقبوضہ کشمیرکا ہرایک انچ ہندوستان کی ملکیت ہے اوروہ ہندوستان کے پاس ہی رہے گا۔انہوں نے کہاکہ کانگریس نے70سال تک دفعہ370 کی حفاظت کی لیکن وزیراعظم نے اس کی تنسیخ کویقینی بنایا۔
عوام سے بی جے پی کوووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہاکہ جے ایم ایم زیرقیادت اتحادگردن تک کرپشن میں دھنساہواہے۔ انہوں نے کہاکہ جے ایم ایم زیرقیادت اتحاد 300کروڑ روپے کے اراضی اسکام میں،1000کروڑ روپے کے کانکنی اسکام میں،1000کروڑ روپے کے منریگااسکام میں،40کروڑروپے کے شراب اسکام میں ملوث ہے۔
ہم جے ایم ایم زیرقیادت اتحادکو عوام کا پیسہ ہضم کرنے نہیں دیں گے۔ جھارکھنڈکے رکن راجیہ سبھا سے تعلق رکھنے والی عمارت سے350کروڑ روپے برآمد ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے اور کانگریس کے وزیر عالم گیرعالم کے ایک ملازم کے گھرسے35کروڑ روپے برآمد ہونے کاحوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ رقم جھارکھنڈکے عوام کی ہے جسے راہول باباکی پارٹی کی جانب سے لوٹاجارہاتھالیکن اسے عوام کو واپس دے دیاجائے گا۔
انہوں نے جے ایم ایم اورکانگریس پر”ووٹ بینک کی سیاست“ کرنے کاالزام لگایا۔ انہوں نے کہاکہ کانگریس نے70 سال تک ایودھیامیں رام مندر کی تعمیر میں رکاوٹیں پیدا کیں جبکہ وزیراعظم مودی نے پانچ سال میں مندربنادیا۔راہول بابا نے رام مندر میں پران پرتشٹھامیں شرکت نہیں کی کیونکہ انہیں اپنے ووٹ بینک کا ڈر تھا۔
میں راہول گاندھی سے پوچھناچاہتاہوں کہ کانگریس اپنے دور حکومت میں کسی قبائیلی کوکیوں صدر نہیں بناسکی۔ شاہ نے کہاکہ کانگریس کے دور حکومت میں بہار، جھارکھنڈ‘اوڈیشہ، تلنگانہ‘ آندھراپردیش، مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش اورچھتیس گڑھ میں جل، جنگل اورزمین پر ماؤسٹوں کااختیارتھا۔ آپ نے جب مودی کووزیراعظم بنایاتو انہوں نے ماؤسٹوں کی لعنت کو ختم کردیا اورترقی لائی۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ جھارکھنڈاور بدھاپہاڑ کوماؤسٹوں کے پنجوں سے آزادکرانے کاکام بی جے پی اوروزیراعظم مودی نے کیا۔