پاکستان مقبوضہ کشمیر میں پناہ لینے والوں کی جائیدادوں کی قرقی کا خدشہ
“پولیس سربراہ نے کہا کہ درحقیقت مذکورہ کارروائی دوڈا ضلع میں پہلے ہی شروع کی جاچکی ہے جہاں 16 مقامی لوگوں نے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں پناہ لے رکھی ہے اور انہیں اشتہاری مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔
حیدرآباد: جموں و کشمیر کے سینکڑوں عسکریت پسند جنہوں نے کئی برسوں سے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں پناہ لئے ہوئے ہیں‘ وہ جمو ں و کشمیر میں اپنی جائیدادوں سے محروم ہوجائیں گے چونکہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے انہیں اشتہاری مجرم قرار دینے اور ان کی جائیدادوں کو قرق کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ڈائرکٹر جنرل آف جموں و کشمیر پولیس دلباغ سنگھ نے کہا ”دیش کے غدارلوگ جو دہشت گردانہ سرگرمیوں (بھارت میں) میں ملوث ہونے کے بعد پاکستان میں پناہ لی ہے‘ اب وہ وہاں سے دہشت گردی کو بڑھاوا دینے کی کوشش کررہے ہیں۔
“پولیس سربراہ نے کہا کہ درحقیقت مذکورہ کارروائی دوڈا ضلع میں پہلے ہی شروع کی جاچکی ہے جہاں 16 مقامی لوگوں نے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں پناہ لے رکھی ہے اور انہیں اشتہاری مجرم قرار دیا جاچکا ہے۔
سنگھ نے کہا”چند دن قبل دوڈا رینج میں ایسے باغیوں کے خلاف کارروائی شروع کی گئی تھی۔ ان کی جائیدادوں کو قرق کرلیا گیا اور انہیں بھگوڑا قرار دے دیا گیا۔
جموں و کشمیرپولیس کی انٹلی جنس ونگ نے پہلے ہی ایسے 4,200 افراد کی فہرست تیار کرلی ہے جن میں سے بیشتر 1990سے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی جائیدادوں کی تفصیلات انسپکٹر جنرل آف رجسٹریشنس اینڈ ریونیو کو حوالہ کردی گئیں جس کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی فرد کی جسے اشتہاری مجرم قراد دے دیا گیا ہے‘ جائیداد فروخت یا منتقل نہیں کی جاسکتی۔