ملک بھر میں دیوالی کا تہوار جوش و خروش سے منایا گیا
دیوالی کے موقع پر اس بار زیادہ تر لوگوں نے سبز پٹاخوں کو ترجیح دی جسے بچوں نے جلایا۔ لوگوں نے ایک دوسرے کو گلے لگا کر دیوالی کی مبارکباد دی اور مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے ایک دوسرے کے لئے خوشحالی اور ترقی کی خواہش کی۔
نئی دہلی: تاریکی پر روشنی کی جیت اوربدی پر نیکی یعنی ادھرم پر دھرم کی فتح کی علامت چراغوں کا تہواردیوالی پیر کو پورے ملک میں روایتی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔
اس موقع پر صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو، نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں ، سماجی اور کاروباری تنظیموں کے سربراہان اور معززین نے بھی لوگوں کو دیوالی کی مبارکباد دی اورنیک خواہشات کا اظہارکیا۔
وزیر اعظم بننے کے بعد سے جوانوں کے درمیان دیپاولی منانے کی اپنی روایت کے تحت پیر کو کارگل پہنچے مسٹرمودی نے دشمن کو بھی سخت پیغام دیا۔
انہوں نے کہا، ’’ہندوستان پر بری نظر ڈالنے والوں کو ان کی ہمت کا اسی زبان میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ قربانی اور فتح کی سرزمین کارگل میں بہادر سپاہیوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا کہ دیوالی دہشت گردی کے خاتمے کا جشن ہے اور فوج نے کارگل میں دہشت گردی کا پھن کچلتے ہوئے فتح کا پرچم لہرایا تھا۔
دیوالی کے موقع پر اس بار زیادہ تر لوگوں نے سبز پٹاخوں کو ترجیح دی جسے بچوں نے جلایا۔ لوگوں نے ایک دوسرے کو گلے لگا کر دیوالی کی مبارکباد دی اور مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے ایک دوسرے کے لئے خوشحالی اور ترقی کی خواہش کی۔ اس موقع پر لوگوں نے اپنے گھروں کو رنگ برنگے دیوں اور رنگ برنگے بجلی کے بلبوں سے سجایا ہے۔
صدر جمہوریہ مرمو نے ٹویٹ کیا، ’’تمام ہم وطنوں کو دیوالی کی دلی مبارکباد۔ روشنی اور خوشی کے اس مقدس تہوار پر آئیے علم اور توانائی کے دیئے جلا کر ضرورت مندوں کی زندگیوں میں خوشیاں لانے کی کوشش کریں۔ میں اس تہوار پر تمام ہم وطنوں کی زندگیوں میں خوشی اور خوشحالی کے لئے دعا گوہوں۔‘‘
نائب صدر جمہوریہ دھنکھڑ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’دیوالی کی دلی مبارکباد دی! روشنی کا یہ تہوار ہماری زندگیوں میں حکمت، نیکی اور خوشحالی لائے۔ جگمگاتے ہوئے دیوں کی چمک ہمارے ملک کو امید، خوشی، صحت اور ہم آہنگی سے روشن کرے۔
کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے ایک فیس بک پوسٹ میں جاری اپنے پیغام میں کہا، ’’تمام ہم وطنوں کو دیوالی کی بہت بہت مبارکباد۔ یہ مقدس تہوار تاریکی پر روشنی کی فتح اور ادھرم پر دھرم کی جیت کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہم دیوالی کے چراغ ایک قطار میں جلاتے ہیں اور ہماری کوشش یہی ہوتی ہے کہ اس قطار کا ایک بھی دیا بجھنے نہ پائے۔
ہمارا ہندوستان بھی ان چراغوں کی کڑی کی طرح ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ ایک بھی لو بجھنے نہ پائے۔ تب ہی توملک روشن ہوگا۔ اس دیوالی پراپنے خاندان سے باہر بھی، کسی اور برادری، کسی دیگر علاقے یا زبان بولنے والے کسی دوسرے معاشی یا سماجی طبقے کے بھائی بہن کے ساتھ بھی یہ تہوارضرورمنائیں، خوشیاں بانٹیں، دیا جلائیں اور مسکراہٹ پھیلائیں۔‘‘