حیدرآباد

کون شرمیلا، میں کسی شرمیلا کو نہیں جانتا: اسد اویسی

اویسی نے کہا کہ شرمیلا صرف راج شیکھر ریڈی کی بیٹی ہیں، وہ عوامی قائد ہے یا نہیں اس کا فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ایس، کسی جماعت کی تائید کے بغیرتنہا حکومت بنائے گی

حیدرآباد: صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی نے سنسنی خیز بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ وائی ایس شرمیلا کو نہیں جانتے۔ آج شرمیلا نے اعلان کیا تھا کہ وہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لے رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
اسدالدین اویسی کا کووڈ وبا کے تباہ کن اثرات کی طرف اشارہ
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ

ان کے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صدر مجلس نے کہا کہ شرمیلا کون ہیں وہ نہیں جانتے۔ وہ انتخابات میں کیوں حصہ نہیں لے رہی ہیں، اس کی وجہ بھی انہیں معلوم نہیں ہے۔

اویسی نے کہا کہ شرمیلا صرف راج شیکھر ریڈی کی بیٹی ہیں، وہ عوامی قائد ہے یا نہیں اس کا فیصلہ عوام کو کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ایس، کسی جماعت کی تائید کے بغیرتنہا حکومت بنائے گی۔ ریاست کے تمام طبقات بی آ رایس حکومت سے مطمئن ہیں۔

 تلنگانہ میں امن وآمان کی برقراری بی آر ایس کے ذریعہ سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار مجلس 9 اسمبلی حلقوں سے مقابلہ کررہی ہے اور راجندر نگر سے پرکاش گوڑ وجوبلی ہلز سے گوپی ناتھ کو شکست سے دوچار کردیا جائے گا۔

 انہوں نے عوام سے 9حلقوں پر مجلسی امیدواروں کی تائید کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ صدر بی جے پی کشن ریڈی نے شکست کے خوف سے عنبر پیٹ سے راہ فرار اختیار کرلی ہے۔ راہول گاندھی کو حیدرآباد حلقہ پارلیمنٹ سے مقابلہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس ملک اور تلنگانہ میں حکومت بنانے کا خواب دیکھ رہی ہے۔

 تلنگانہ میں چیف منسٹر کی کرسی کیلئے کانگریس قائدین کے درمیان جھگڑے شروع ہورہے ہیں۔ بی جے پی کی جانب سے کامیابی کی صورت میں بی سی طبقہ کو چیف منسٹر بنانے کے اعلان کو مذاق قرار دیتے ہوئے اسد اویسی نے کہا کہ جب بی سی قائد بنڈی سنجے کو پارٹی قیادت سے ہٹا دیا گیا پھر ایسی جماعت کے بیان پر کس طرح یقین کیا جاسکتا ہے۔

صدر مجلس نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت میں جتنا کردار آر ایس ایس اور بی جے پی کا رہا ہے اتنا ہی کردار کانگریس کا بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینئر کانگریس قائد کمل ناتھ کے بیان کو بغور سنا جس سے پتہ چلا کہ کانگریس، آر ایس ایس کے لئے ماں کی طرح ہے، بابری مسجد کی شہادت کے وقت مرکز میں کانگریس کی حکومت ہی تھی۔

 اب یہی  کانگریس قیادت سیکولرازم کے نام پر جھوٹے وعدے کرر ہی ہے۔ دونوں کانگریس اور بی جے پی ہندوتوا نظریات کے مطابق کام کررہے ہیں۔ راہول اور مودی ایک ہی ہیں رام مندر کی افتتاحی تقریب میں مودی اور راہول کو ایک ساتھ رہنا چاہئے۔

 صدر مجلس نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت میں ملوث کسی بھی شخص کو سزا نہیں ہوئی۔ انہوں نے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کو بھی فریب قرار دیا۔