سوشیل میڈیاکھیل

فیفا ورلڈکپ: ایران کی شکست کا جشن منانے والے نوجوان کو گولی ماردی گئی

ایران کی شکست پر جہاں کچھ شائقین افسردہ نظر آئے وہیں صوبہ خراسان میں عوام کی بڑی تعداد نے اس شکست پر جشن منایا تھا کیونکہ ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کے سبب شائقین کی بڑی تعداد نے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی ٹیم کی حمایت سے انکار کردیا تھا۔

تہران: فیفا ورلڈ کپ میں ایران کی امریکہ کے ہاتھوں شکست پر جشن منانے والے شخص کو ایرانی سیکیورٹی فورسز نے گولی مار کر قتل کردیا۔

منگل کو کھیلے گئے فیفا ورلڈ کپ کے تناؤ سے بھرپور میچ میں امریکہ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایران کو 0-1 سے شکست دے کر ورلڈ کپ دوڑ سے باہر کرنے کے ساتھ ساتھ خود اگلے راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا۔

ایران کی شکست پر جہاں کچھ شائقین افسردہ نظر آئے وہیں صوبہ خراسان میں عوام کی بڑی تعداد نے اس شکست پر جشن منایا تھا کیونکہ ایران میں حکومت مخالف مظاہروں کے سبب شائقین کی بڑی تعداد نے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی ٹیم کی حمایت سے انکار کردیا تھا۔تاہم ایران کی شکست پر جشن منانے والے ایسے ہی ایک شہری کو ایرانی سیکیورٹی فورسز نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔

اوسلو کے ایران ہیومن رائٹس گروپ نے کہا کہ 27سالہ مہران سمک ساحلی شہر بندر انزالی میں اپنی گاڑی کا ہارن بجا کر ٹیم کی شکست اور ورلڈ کپ سے اخراج کا جشن منا رہے تھے کہ سیکیورٹی فورسز نے براہ راست سر میں گولی مار کر ہلاک کردیا۔نیویارک کے سینٹر فار ہیومن رائٹس ان ایران نامی گروپ کے مطابق نوجوان کو ٹیم کی شکست کا جشن مناتے ہوئے ہلاک کردیا گیا۔

گروپ نے تہران میں ہونے والے نوجوان کے جنازے کی ویڈیوز بھی شیئر کیں جس میں شرکت کرنے والوں کو آمریت مردہ باد کے نعرے لگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کے خلاف یہ نعرے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد سے ایران میں عام ہو گئے ہیں جن کی 16ستمبر کو دوران حراست موت ہو گئی تھی۔ان کی موت کے بعد سے ایران مسلسل بدامنی کا شکار ہے اور ملک میں مسلسل مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن میں کم از کم 60 بچوں اور 29 خواتین سمیت ساڑھے چار سو افراد مار جا چکے ہیں۔