دہلی

آخر کار دستور کی دفعہ 21 کامیاب رہی: پی چدمبر م

صدیق کپن کی رہائی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آخر کار دستور کے آرٹیکل 21 کو فتح ہوئی اور کیرالا کے صحافی کو رہا کردیا گیا۔

نئی دہلی: سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے جمعرات کو اِس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ آخر کار دستور کی دفعہ 21 کی فتح ہوئی جب کہ کیرالا کے صحافی صدیق کپن 2 سال سے زائد عرصہ کے بعد جیل سے رہا ہوئے۔ دستور کی فعہ 21 اِس معاملہ کے تعلق سے جس میں زندگی کا تحفظ اور شخصی آزادی کے حقوق کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
شادی کی پرائیوٹ تصویریں سوشل میڈیا پروائرل، شاہین شاہ آفریدی نے ظاہر کی ناراضگی
مستقبل کی مائیں:اپنی صحت کا خیال رکھیں
2000 روپے کرنسی نوٹس کے چلن سے دستبرداری پرخوشی کا اظہار: چدمبرم

 کپن کو لکھنؤ ضلع جیل سے جمعرات کی صبح رہا کردیا گیا۔ اِس سے قبل درکار ضمانتیں برائے ضمانت عدالت میں داخل کردی گئی تھی۔ وہ اور دیگر 3 افراد کو اکتوبر 2020ء میں اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ہاتھراس جارہے تھے۔ جہاں ایک دلت خاتون کی مبینہ عصمت ریزی کے بعد فوت ہوگئی تھی۔

اُن پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ ہاتھراس خاتون کی موت پر لوگوں کو تشدد پر اُکسانے کی کوشش کررہے تھے۔ کپن کی رہائی پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے چدمبرم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آخر کار دستور کے آرٹیکل 21 کو فتح ہوئی اور کیرالا کے صحافی کو رہا کردیا گیا۔

 ججس عدالتی تحویل سے دستبرداری ہوجائیں گے جو حقیقتاً مقدمہ سے قبل کیا گیا تھا جو کہ مقدمہ سے قبل اسیری ہے، سابق وزیر داخلہ نے یہ بات کہی۔ پولیس نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ کپن کے روابط اب ممنوعہ (پاپولر فرنٹ آف انڈیا) کے ساتھ تھے اور اُن پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں (روک تھام) قانون کے تحت قصور وار ہے اور یہ تعزیرات ہند کا ایک دفعہ ہے۔

 گزشتہ سال ستمبر میں سپریم کورٹ نے اِس سلسلہ میں ضمانت عطا کی تھی، لیکن اِس کے باوجود وہ جیل میں تھے کیونکہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) اُن کے خلاف منی لانڈرنگ کیس درج کیا تھا۔