لکھنا مشکل ہورہا ہے: سلمان رشدی، حملے کے بعد پہلی بار کیا اظہار خیال
سلمان رشدی پر نیو یارک کے نواح میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران اسٹیج پر حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد اس نے کئی ہفتے ہسپتال میں گزارے جہاں اس کا علاج کیا گیا۔ اس حملہ کی وجہ سے اس کی ایک آنکھ کی بینائی ختم ہوگئی۔

لندن: ایک مہلک حملے کے بعد جس نے اسے بے حد کمزور کردیا تھا اور اس کی ایک آنکھ کی بینائی بھی جاتی رہی، سلمان رشدی کا کہنا ہے کہ وہ خوش قسمت ہے اور اسے بتایا گیا ہے کہ وہ بہت اچھا کررہا ہے لیکن اسے پھر بھی ٹائپ کرنا یا لکھنا مشکل محسوس ہورہا ہے۔
میں خوش قسمت تھا… میرا سب سے بڑا احساس یہ ہے کہ میں سب کا شکریہ ادا کروں لیکن، جو کچھ ہوا اس پر غور کرتے ہوئے سوچوں تو لگتا ہے کہ میں اتنا بھی برا نہیں ہوں۔ سلمان رشدی نے ‘دی نیویارکر’ میں صحافی مصنف ڈیوڈ ریمنک کے ساتھ ایک انٹرویو میں ان باتوں کا اظہار کیا۔ بی بی سی نے یہ رپورٹ کیا ہے۔
ایوارڈ یافتہ ناول نگار پر گزشتہ اگست میں نیو یارک کے نواح میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران اسٹیج پر حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد اس نے کئی ہفتے ہسپتال میں گزارے جہاں اس کا علاج کیا گیا۔ اس حملہ کی وجہ سے اس کی ایک آنکھ کی بینائی ختم ہوگئی۔
سلمان رشدی نے مزید بتایا کہ بنیادی طور پر بڑی چوٹیں ٹھیک ہوگئی ہیں۔ تاہم انگوٹھے اور شہادت کی انگلی اور ہتھیلی کے نچلے حصے میں درد محسوس ہوتا ہے۔ میں بہت زیادہ ہینڈ تھراپی کر رہا ہوں اور مجھے بتایا گیا ہے کہ میں بہت اچھا کر رہا ہوں۔
رشدی نے کہا کہ اس کی انگلیوں میں کچھ احساس کی کمی کی وجہ سے ٹائپ کرنا اور لکھنا اسے مشکل ہورہا ہے۔ رشدی نے یہ بھی کہا کہ وہ حملے کے بعد سے بمشکل باہر نکلا ہے۔ اگرچہ وہ اٹھنے اور گھومنے پھرنے کے قابل ہے تاہم آج بھی اس کی حالت ایسی ہے کہ جسم کے بعض حصوں کا مسلسل چیک اپ ہوتا رہتا ہے۔
رشدی کا کہنا ہے کہ اس پر جو حملہ کیا گیا وہ بہت ہی زبردست تھا۔ حملہ آور نے مجھے مار ڈالنے کی پوری کوشش کی تھی مگر میں خوش قسمت تھا۔
اس نے اعتراف کیا کہ اس حملے سے اسے ذہنی طور پر بھی زخم پہنچے ہیں اور اب سیکورٹی کے حوالے سے اسے اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کرنی ہو گی۔ واضح رہے کہ رشدی دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے بغیر سکیورٹی کے زندگی گزار رہا تھا۔
رشدی نے مزید کہا کہ وہ آج کل لکھنے کی کوشش کررہا ہے۔ مگر ذہنی خالی پن کے باعث جو کچھ وہ لکھ رہا ہے، وہ سمجھتا ہے کہ صرف ردی کا مجموعہ ہے، وہ چیزیں جو میں لکھتا ہوں، اگلے دن حذف کر دیتا ہوں۔ میں ابھی تک اس مشکل سے باہر نہیں آیا ہوں۔ واقعی بہت مشکل کا سامنا ہے۔