تلنگانہ

تلنگانہ کے توپران میں پہلی مرتبہ اے آئی کیمروں کی تنصیب

اس منصوبے کے لیے بلدیہ کے 6لاکھ روپے اور کمیونٹی پولیسنگ کے تحت 7لاکھ 50ہزار روپے جمع کیے گئے۔ اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ جلد ہی ضلع کے دیگر شہروں میں بھی اسی طرز کے اے آئی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل توپران کی مختلف کالونیوں میں تقریباً دو کروڑ روپے کی لاگت سے مختلف اقسام کے کیمرے نصب کیے گئے تھے، جو اب بھی کارآمد ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے میدک ضلع کے توپران میں جرائم پر قابو پانے اور ٹریفک کے بہتر انتظام کے لیے پہلی مرتبہ جدید آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ کمیونٹی پولیسنگ کے تحت ہر کیمرہ پر 1.50 لاکھ روپے خرچ کرتے ہوئے جملہ9 کیمرے لگائے گئے جو اہم چوراہوں اور حادثات کے زیادہ خدشے والے مقامات پر استعمال میں لائے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
اندرا پریہ درشنی گورنمنٹ ڈگری کالج میں مصنوعی ذہانت پر قومی سمینار
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس
گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں ’’نومبر کی عظیم شخصیات‘‘ کے پانچ روزہ جشن کا شاندار اختتام، انعامی تقریب کا انعقاد


اس منصوبے کے لیے بلدیہ کے 6لاکھ روپے اور کمیونٹی پولیسنگ کے تحت 7لاکھ 50ہزار روپے جمع کیے گئے۔ اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ جلد ہی ضلع کے دیگر شہروں میں بھی اسی طرز کے اے آئی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل توپران کی مختلف کالونیوں میں تقریباً دو کروڑ روپے کی لاگت سے مختلف اقسام کے کیمرے نصب کیے گئے تھے، جو اب بھی کارآمد ہیں۔


یہ کیمرے گاڑیوں کے نمبر پلیٹ کو دن یا رات ہر حالت میں واضح طور پر شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کسی گاڑی کا نمبر فیڈ کرنے پر یہ بتاتے ہیں کہ وہ گاڑی کتنی بار اور کہاں ریکارڈ ہوئی ہے۔


یہ مسافروں کی تعداد تک کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس سے حادثات یا جرائم کی صورت میں مجرموں کے بچ نکلنے کا امکان ختم ہو جاتا ہے۔


ابتدائی طور پر چار کیمرے نصب کیے گئے تھے جن کی کارکردگی بہتر ثابت ہوئی۔ اس کے بعد نرساپور چوراہا، پوتراج پلی کمان، ناگول پلی پل اور دو دیگر اہم چوراہوں پر مزید پانچ نئے کیمرے لگائے گئے۔


توپران کے ایس آئی شیوانندم نے کہا "ہم نے کمیونٹی پولیسنگ کے تحت اے آئی کیمرے لگانے کا فیصلہ کیا۔ ابتدا میں چار کیمرے نصب کیے، اچھے نتائج ملنے پر مخیر حضرات کی مدد سے مزید پانچ کیمرے لگائے گئے۔ ان کی نگرانی کے لیے خصوصی عملہ مقرر کیا گیا ہے اور ہم مسلسل جرائم پر قابو پانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔”

اگر کسی سمت سے گاڑیوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے تو اے آئی سسٹم خودکار طور پر اس طرف کا سگنل زیادہ دیر تک سبز رکھتا ہے۔


اس ٹکنالوجی سے سفر کا وقت 28 سے 48 فیصد کم ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔


انٹیگریٹڈ انٹیلیجنس ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کے ذریعہ سگنل کی خلاف ورزی، سیٹ بیلٹ نہ باندھنے اور اوور اسپیڈ جیسے خلاف ورزیوں پر خودکار مقدمات درج کیے جائیں گے اور چالان براہِ راست گاڑی مالک کے فون پر بھیج دیا جائے گا۔
خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی کا نمبر پلیٹ فوری طور پر اسکین ہو جاتا ہے اور بھاری جرمانے عائد کیے جاتے ہیں۔