جموں و کشمیر

جموں وکشمیر میں کل رائے دہی کا پہلا مرحلہ، ممتاز امیدواروں میں یوسف تریگامی، غلام احمد میر اور التجا مفتی شامل

پیرپنجال پہاڑی سلسلہ کے دونوں طرف واقع جموں وکشمیر کے 7 اضلاع میں 10 سال میں پہلی مرتبہ اسمبلی الیکشن کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔

سری نگر/ جموں: پیرپنجال پہاڑی سلسلہ کے دونوں طرف واقع جموں وکشمیر کے 7 اضلاع میں 10 سال میں پہلی مرتبہ اسمبلی الیکشن کے لئے ووٹ ڈالے جائیں گے۔

متعلقہ خبریں
الیکشن کمیشن کی ہدایت پر ڈی آئی جی اننت پور رینج کا تبادلہ
کے ٹی آر کے بے مقصد انٹرویوز سے پارٹی کو شکست
ریونت ریڈی حکومت نے تاحال 18100کروڑ کاقرض لیا
دوسری پارٹیوں میں شامل ہونے والے بی آر ایس قائدین کو انتباہ
راجہ سنگھ کی شکست ممکن ہے اگر مسلم ووٹ تقسیم نہ ہوں

مرکزی زیرانتظام علاقہ میں چہارشنبہ کے دن مرحلہ اول کی پولنگ کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔ 23 لاکھ رائے دہندے 219 امیدواروں بشمول 90 آزاد امیدواروں کے مقدر کا فیصلہ کریں گے جو 24 اسمبلی حلقوں کے لئے مقابلہ کررہے ہیں۔ ان میں 8 حلقے جموں کے 3 اضلاع اور 16 حلقے وادی کشمیر کے 4 اضلاع میں واقع ہیں۔

جموں وکشمیر میں اگست 2019 میں دفعہ 370کی برخاستگی کے بعد یہ پہلا اسمبلی الیکشن ہے۔ الیکشن کمیشن (ای سی) کے بموجب مرحلہ اول میں 23 لاکھ 27 ہزار 580 رائے دہندے ووٹنگ کے اہل ہیں۔

ان میں 11 لاکھ 76 ہزار 462 مرد‘ 11 لاکھ 51 ہزار 58 عورتیں اور 60 خواجہ سرا شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ 18 تا 19 سال کے 1 لاکھ 23 ہزار نوجوان‘ 28 ہزار 309 جسمانی معذورین اور 85 سال سے زائد عمر کے 15 ہزار 774 بزرگ مرحلہ اول میں حق ِ رائے دہی سے استفادہ کریں گے۔

3276 پولنگ اسٹیشنوں کے لئے 14 ہزار کا عملہ موجود ہوگا۔ جموں وکشمیر پولیس نے سیکوریٹی کے وسیع انتظامات کئے ہیں۔ مرحلہ اول کے ممتاز امیدواروں میں سی پی آئی ایم کے محمد یوسف تریگامی‘ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری غلام احمد میر‘ نیشنل کانفرنس کی سکینہ ایٹو اور پی ڈی پی کے سرتاج احمد مدنی اور عبدالرحمن ویری شامل ہیں۔

پی ڈی پی کی التجا مفتی‘ بیج بہارا سے الیکشن لڑرہی ہیں۔ اس حلقہ میں سہ رخی مقابلہ ہوگا۔ یہاں سے نیشنل کانفرنس نے بشیر احمد ویری کو اور بی جے پی نے صوفی محمد یوسف کو میدان میں اتارا ہے۔ التجا مفتی‘ بیج بہارا سے الیکشن لڑنے والی اپنے خاندان کی تیسری نسل کی سیاستداں ہیں۔ 35 ہزار سے زائد بے گھر کشمیری پنڈت کل ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔

ان کے لئے جموں‘ اُدھم پور اور دہلی میں 24 خصوصی پولنگ اسٹیشنس بنائے گئے ہیں۔ کشمیری پنڈتوں کی اکثریت دہلی میں رہتی ہے لیکن ان کی چھوٹی سی تعداد نے الیکشن کے لئے اپنا رجسٹریشن کرایا ہے۔ رجسٹریشن کرانے والوں کی تعداد 600 کے آس پاس ہے۔