بین الاقوامی

66 سال میں پہلی مرتبہ 3 امریکہ مخالف سوشلسٹ قائدین کے اتحاد کا مظاہرہ

شمالی کوریائی قائد کم جونگ اُن‘ بیجنگ میں چہارشنبہ کے دن فوجی پریڈ میں روس کے پوٹین اور چین کے شی جنپنگ کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے تھے۔ پیونگ یانگ‘ ماسکو اور بیجنگ کے قائدین کی یہ 66 سال میں پہلی ایسی میٹنگ تھی۔

بیجنگ (آئی اے این ایس) شمالی کوریائی قائد کم جونگ اُن‘ بیجنگ میں چہارشنبہ کے دن فوجی پریڈ میں روس کے پوٹین اور چین کے شی جنپنگ کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے تھے۔ پیونگ یانگ‘ ماسکو اور بیجنگ کے قائدین کی یہ 66 سال میں پہلی ایسی میٹنگ تھی۔

کوریائی قائد کا تیانمن اسکوائر میں ویونگ گیلری میں پوٹین اور شی جنپنگ کے ساتھ کھڑے رہنا مغرب کے خلاف ان 3 ممالک کے اتحاد کا بڑا مظاہرہ ہے۔ سیاہ رنگ کا سوٹ پہنے اور سونے کے رنگ کی ٹائی لگائے کم جونگ اُن تیانمن اسکوائر کے مین انٹرنس پر سرخ قالین پر دھیرے دھیرے چل رہے تھے۔

شی جنپنگ نے تیانمن اسکوائر میں ان کا خیرمقدم کیا‘ ان سے ہاتھ ملایا۔ بعدازاں وہ ویونگ گیلری کی طرف بڑھے۔ شی جنپنگ نے کم جونگ اُن اور پوٹین کے خیرمقدم میں زیادہ وقت لگایا۔ وہ قربت کا مظاہرہ کرنے ان کے ہاتھ تھامے ہوئے تھے۔ پوٹین‘ شی جنپنگ کے دائیں جانب اور کم جونگ اُن بائیں جانب چل رہے تھے۔

یہ قائدین بیچ بیچ میں کچھ بات کررہے تھے اور مسکرارہے تھے۔ پریڈ شروع ہونے کے وقت یہ تینوں ساتھ ساتھ کھڑے تھے۔ چین نے جاپان پر اپنی فتح اور دوسری جنگ ِ عظیم ختم ہونے کے 80 سال مکمل ہونے پر اس پریڈ کا اہتمام کیا تھا۔ 66 سال کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ 3 سوشلسٹ ممالک کے رہنما یکجا ہوئے۔امریکہ کی مخالفت کرنے والے 3 قائدین پہلی مرتبہ ایک ساتھ دیکھے گئے۔

یہ دنیا کو مضبوط اشارہ ہے کہ امریکہ کے یک قطبی عالمی نظام کے خلاف 3 ممالک کا اتحاد موجود ہے۔ صدر شی جنپنگ نے پریڈ کے موقع پر اپنی تقریر میں کہا کہ انسانیت کو پھر ایک بار امن یا جنگ میں کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی عوام پرامن ترقی کی راہ پر چلتے رہیں گے۔ چین نے اپنی فوجی طاقت اور عصری اسلحہ کا مظاہرہ کیا۔ شمالی کوریائی قائد کے لئے بھی یہ تاریخی لمحہ تھا کیونکہ وہ پہلی مرتبہ کسی بین الاقوامی ایونٹ میں شریک ہوئے۔ کم جونگ اُن اور پوٹین نے حالیہ عرصہ میں اپنے فوجی تعلقات کو مستحکم کیا ہے۔ شمالی کوریا نے یوکرین جنگ میں فوجیوں اور اسلحہ کے ساتھ روس کی مدد کی۔