دنیا میں پہلی بار اس ملک میں ڈیجیٹل پاسپورٹ کا استعمال شروع
اس مقصد کے لیے فن ائیر کے ذریعے ہیلنسکی سے لندن، مانچسٹر اور ایڈنبرگ جانے یا وہاں سے واپس آنے والے مسافروں کو ڈیجیٹل ٹریول Credentials (ڈی ٹی ایس) پائلٹ پراجیکٹ کا حصہ بننے کی دعوت دی گئی ہے۔
ہیلنسکی: یورپی ملک فن لینڈ کی جانب سے دنیا کے پہلے ڈیجیٹل پاسپورٹ کو متعارف کرایا گیا ہے۔
فن لینڈ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ہیلنسکی ائیر پورٹ میں دنیا کے اولین ڈیجیٹل سفری دستاویزات کی آزمائش کی جا رہی ہے۔
یہ آزمائش 28 اگست 2023 سے فروری 2024 کے اختتام تک جاری رہے گی۔
فن ائیر، پولیس اور ائیرپورٹ کمپنی Finavia کے تعاون سے ڈیجیٹل پاسپورٹ کی آزمائش کی جا رہی ہے۔
اس مقصد کے لیے فن ائیر کے ذریعے ہیلنسکی سے لندن، مانچسٹر اور ایڈنبرگ جانے یا وہاں سے واپس آنے والے مسافروں کو ڈیجیٹل ٹریول Credentials (ڈی ٹی ایس) پائلٹ پراجیکٹ کا حصہ بننے کی دعوت دی گئی ہے۔
اس پائلٹ پراجیکٹ کے تحت مسافروں کو قطاروں میں لگے بغیر سرحدوں کو عبور کرنے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
ڈی ٹی سی بنیادی طور پر فن لینڈ کے پاسپورٹ کا ڈیجیٹل ورژن ہے اور فن لینڈ بارڈر گارڈ کی ویب سائٹ کے مطابق اس کے ذریعے سکیورٹی سے سمجھوتہ کیے بغیر بیرون ملک کا سفر تیزی سے ممکن ہوسکے گا۔
فن لینڈ سے جانے اور واپس آنے والے مسافروں کو اس کے لیے بارڈر گارڈ کی ویب سائٹ پر جاکر خود کو رجسٹر کرنا ہوگا۔
اس ویب سائٹ سے مسافر ڈی ٹی سی کے لیے تیار کی جانے والی ایپ ڈاؤن لوڈ کریں گے۔ان مسافروں کے لیے برطانیہ کا سفر کرنے سے 4 سے 36 گھنٹے قبل پولیس میں رجسٹریشن کرانے اور بارڈر گارڈ کو ڈیٹا بھیجنا ضروری ہوگا۔
حکام کے مطابق ڈی ٹی سی کو بارڈر کنٹرول کے طور پر ٹیسٹ کیا جا رہا ہے اور ایسا دنیا میں پہلی بار ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل پاسپورٹ ایک عام پاسپورٹ جتنا ہی قابل اعتبار ہے۔
یورپین کمیشن کی جانب سے بھی فن لینڈ کو اس پائلٹ پراجیکٹ کے لیے 23 لاکھ یورو فراہمے کیے گئے ہیں اور بہت جلد کروشیا میں بھی اس کی آزمائش شروع ہوگی۔