بنگلہ دیش میں سابق سکریٹری شفیق الاسلام کو جیل بھیج دیا گیا
بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے سابق سکریٹری بھویاں محمد شفیق الاسلام کو انسدادِ دہشت گردی قانون کے تحت درج کیس کے سلسلہ میں جیل بھیج دیا۔ مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی۔
ڈھاکہ (آئی اے این ایس) بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے سابق سکریٹری بھویاں محمد شفیق الاسلام کو انسدادِ دہشت گردی قانون کے تحت درج کیس کے سلسلہ میں جیل بھیج دیا۔ مقامی میڈیا نے یہ اطلاع دی۔
میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ ڈھاکہ محمد عارف الاسلام نے بھویاں کی درخواست ِ ضمانت مسترد کردی۔ پولیس نے منگل کے دن انہیں گرفتاری کے بعد عدالت میں پیش کیا تھا۔ وکیل صفائی محمد لٹن میاں کے بموجب مجسٹریٹ نے منگل کے دن اسی کیس میں ایک اور سابق سکریٹری ابو عالم محمد شاہد خان کی بھی درخواست ضمانت خارج کردی۔
انہیں پیر کے دن گرفتار کیا گیا تھا۔ قبل ازیں 16 افراد بشمول سابق وزیر اور مجاہد آزادی عبدالطیف صدیقی اور ڈھاکہ یونیورسٹی کے پروفیسر شیخ حفیظ الرحمن کو انسدادِ دہشت گردی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس نے منگل کے دن کہا کہ بھویاں کو ڈھاکہ رپورٹرس یونٹی (ڈی آر یو)میں ماچا71پلیٹ فارم کے تحت منعقدہ ایک تقریب کے سلسلہ میں گرفتار کیا گیا۔
بی ڈی نیوز 24 نے یہ اطلاع دی۔ 28 اگست کو صدیقی، رحمن اور دیگر نے ایک گول میز مذاکرہ میں حصہ لیا تھا جس کا عنوان ”ہماری عظیم جنگ آزادی اور دستور بنگلہ دیش“ تھا۔ پروفیسر رحمن نے اِس مذاکرہ میں کہا تھا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ جماعت (جماعت ِ اسلامی بنگلہ دیش)، شیبر(اسلامی چھاتر شیبر) اور نیشنل سٹیزن پارٹی کی جانب سے ملک کے دستور کو پرے رکھ دینے کی ناپاک کوشش ہورہی ہے۔ محمد یونس اس کی قیادت کررہے ہیں۔
یہ لوگ مجاہدین آزادی کی بے عزتی کررہے ہیں۔ انہیں جوتوں کے ہار پہنائے جارہے ہیں۔ بنگلہ دیش کے سرکردہ بنگالی روزنامہ پرتھم آلو نے یہ اطلاع دی۔ پروفیسر حفیظ الرحمن کی تقریر کے بعد لوگوں کا ایک گروپ جلوس لے کر ڈی آر یو آڈیٹوریم میں گھس گیا تھا اس نے گول میز مذاکرہ کا بیانر پھاڑ دیا اور شرکاء کو اندر بند کردیا۔
بعدازاں انہیں پولیس کے حوالہ کردیا گیا۔ شاہ باغ پولیس اسٹیشن میں درج کیس کے بموجب ملزمین نے مسلح جدوجہد کے ذریعہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی۔ بنگلہ دیش عوامی لیگ نے مجاہدین آزادی کی گرفتاری کی مذمت کی۔