اصلاحِ معاشرہ کے لیے چار بنیادی اصول — مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشا قادری کا خطاب
تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس نامپلی، حیدرآباد کے خطیب و امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشا قادری نے آج اپنے ایک روح پرور اور اصلاحی بیان میں "اصلاحِ معاشرہ کے لیے چار بنیادی اصول" کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے معاشرتی استحکام اور اخلاقی بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔
حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس نامپلی، حیدرآباد کے خطیب و امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشا قادری نے آج اپنے ایک روح پرور اور اصلاحی بیان میں "اصلاحِ معاشرہ کے لیے چار بنیادی اصول” کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے معاشرتی استحکام اور اخلاقی بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔مولانا نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک صالح اور پرامن معاشرے کی تشکیل کے لیے چار اصولوں پر عمل ناگزیر ہے:
- زندگی کو با مقصد بنانا
- وقت کو ضائع نہ کرنا
- ترجیحات کا تعین کرنا
- لہجے اور انداز میں نرمی اختیار کرنا
انہوں نے کہا کہ ہر انسان کی زندگی کا ایک واضح مقصد ہونا چاہیے، کیونکہ بے مقصد زندگی انسان کو گمراہی اور وقت کے ضیاع کی طرف لے جاتی ہے۔ قرآنِ مجید میں بندۂ مومن کی صفات بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ایمان کا تقاضا صرف عقیدہ نہیں بلکہ عملِ صالح، خدمتِ انسانیت، ایفائے عہد، صبر و استقامت اور ایثار ہے۔
مولانا نے سورۃ البقرہ کی آیت (177) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی نیکی صرف عبادت تک محدود نہیں بلکہ ایمان اور خدمتِ خلق کے جامع امتزاج کا نام ہے۔ اسی طرح سورۃ التوبہ (آیت 72) میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ "اللہ کی رضا سب سے بڑی کامیابی ہے” — جو اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ بندگی کا کمال اخلاص، محبتِ الٰہی، اور مخلوقِ خدا کی خدمت میں پوشیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وقت اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے، جو ایک بار گزر جائے تو دوبارہ واپس نہیں آتی، اس لیے مؤمن کو اپنے ہر لمحے کو قیمتی بنانا چاہیے۔
مزید برآں، مولانا نے کہا کہ اصلاحِ معاشرہ کے لیے سختی نہیں بلکہ نرم گفتاری، خوش اخلاقی اور بہتر اندازِ گفتگو ہی مؤثر ذریعہ ہیں۔
مولانا مفتی ڈاکٹر صابر پاشا قادری نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ اگر معاشرے کا ہر فرد ان چار اصولوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لے تو معاشرہ امن، محبت، بھائی چارے اور باہمی احترام کا گہوارہ بن سکتا ہے۔