حیدرآباد

جمعتہ الوداع: احساس اور عبادت کا دن – مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری

خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس، نامپلی مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ اپنے اختتام کے قریب ہے۔ جو افراد اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور مغفرت کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، وہ یقیناً خوش نصیب ہیں۔

حیدرآباد: خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس، نامپلی مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ اپنے اختتام کے قریب ہے۔ جو افراد اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور مغفرت کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، وہ یقیناً خوش نصیب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے آخری جمعہ کو جمعۃ الوداع کے نام سے جانا جاتا ہے، اور اس دن کو عبادت، دعا اور توبہ کے لیے قیمتی بنایا جانا چاہیے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: جامعۃ المؤمنات میں شب قدر کی محفل، مولانا صابر پاشاہ قادری کے خطاب نے دل جیت لیے
رمضان المبارک میں صدقات، خیرات اور محاسبہ نفس: ایک روحانی سفرتحریر: مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری
رمضان المبارک کے آخری عشرے کی قدر کریں، دعاؤں اور نیکیوں میں وقت گزاریں: مولانا مفتی صابر پاشاہ قادری
غزوہ بدر کی اہمیت: مولانا صابر پاشاہ نے اہل اسلام کو جرات و عزم کی نصیحت کی
سچے دل سے توبہ کرنے والوں کیلئے مغفرت کے دروازے کھل جاتے ہیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد

جمعتہ الوداع کی فضیلت اور اہمیت

مولانا مفتی صابر پاشاہ قادری نے کہا کہ:

  • جمعہ کے دن عصر سے مغرب کے درمیان دعاؤں کی قبولیت کا خاص وقت ہوتا ہے، اس لیے اس وقت کو دعا، توبہ اور ذکر الٰہی میں گزارنا چاہیے۔
  • زیادہ سے زیادہ درود شریف کا اہتمام کرنا چاہیے تاکہ اللہ کی رحمتیں حاصل کی جا سکیں۔
  • جمعتہ الوداع ہمیں رمضان کی رخصتی کا احساس دلاتا ہے، اس لیے اللہ کا شکر ادا کرنا ضروری ہے کہ اس نے ہمیں روزے، نماز، تلاوت اور تراویح کی توفیق عطا فرمائی۔

رمضان کے بعد بھی عبادات جاری رکھنے کی تلقین

مولانا مفتی صابر پاشاہ نے کہا کہ اکثر لوگ رمضان کے ختم ہوتے ہی عبادات چھوڑ دیتے ہیں اور پرانے گناہوں کی طرف لوٹ جاتے ہیں، جبکہ رمضان کی اصل حکمت یہی تھی کہ ہمیں متقی بنایا جائے۔

  • رمضان کا خدا اور سارا سال کا خدا ایک ہی ہے، اس لیے عبادات کو جاری رکھنا چاہیے۔
  • جن گناہوں سے رمضان میں بچنے کی کوشش کی تھی، ان سے سال بھر اجتناب کرنا ضروری ہے۔
  • رمضان المبارک کے آخری ایام میں اللہ کی رحمت موسلادھار بارش کی طرح برستی ہے، اس لیے اس وقت کو خوب عبادت میں گزارنا چاہیے۔

ماہ رمضان کی برکات اور دعاؤں کی اہمیت

رمضان المبارک کی رخصتی ہر مسلمان کے لیے غم کا لمحہ ہوتا ہے۔ بزرگوں کا قول ہے کہ رمضان سے پہلے چھ مہینے اس کی آمد کی دعائیں کی جاتی تھیں اور رمضان کے بعد چھ مہینے عبادات کی قبولیت کی دعائیں مانگی جاتی تھیں۔

مولانا مفتی صابر پاشاہ قادری نے کہا:

  • ماہ رمضان کی برکتوں کو جانے نہ دیں، عبادات کو زندگی کا مستقل حصہ بنائیں۔
  • رمضان المبارک کا آخری جمعہ نجات کا موقع فراہم کرتا ہے، اس لیے زیادہ سے زیادہ استغفار کریں۔
  • اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:
    "وہ شخص بڑا ہی بدقسمت ہے، جس پر رمضان آیا اور وہ اپنی مغفرت حاصل نہ کر سکا۔”

اختتامیہ

جمعتہ الوداع محض ایک دن نہیں بلکہ ایک یاد دہانی ہے کہ ہمیں اپنی عبادات، تقویٰ اور ایمان کو برقرار رکھنا چاہیے۔ یہ موقع ہے اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے اور نیک اعمال کو زندگی کا حصہ بنانے کا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان المبارک کی برکتوں سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہونے اور اس کی رحمتوں کو سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!