دہلی

جسٹس یشونت ورما کی رٹ پٹیشن پر فیصلہ محفوظ

سپریم کورٹ نے رقم برآمد ہونے کے الزامات کا سامنا کرنے والے جسٹس یشونت ورما کی رٹ درخواست کی سماعت کے بعد چہارشنبہ کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا۔

نئی دہلی (آئی اے این ایس) سپریم کورٹ نے رقم برآمد ہونے کے الزامات کا سامنا کرنے والے جسٹس یشونت ورما کی رٹ درخواست کی سماعت کے بعد چہارشنبہ کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھا۔

جسٹس دیپانکر دتہ اور اے جی مسیح کی بنچ نے ہائی کورٹ کے جج کے عہدہ سے جسٹس ورما کو ہٹانے سے متعلق پارلیمنٹ میں مواخذہ کی تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی اشارہ دیا کہ عدالت اس معاملہ میں مداخلت کرنے سے گریز کر سکتی ہے۔

بنچ نے سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس سنجیو کھنہ کے داخلی کمیٹی کے ان کے خلاف منفی نتائج نکالنے جانے کے بعد دیر سے عدالت سے رجوع کرنے کے معاملہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس ورما کا یہ طرز عمل اعتماد نہیں پیداکرتا۔

ان کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل کے دلائل پر بنچ نے کہاکہ آپ (جسٹس ورما) جو مسائل اٹھا رہے ہیں وہ اہم ہیں لیکن یہ پہلے بھی اٹھائے جا سکتے تھے۔

اس لیے ایسا لگتا ہے کہ آپ کا طرز عمل اعتماد نہیں پیدا کرتا۔ آپ نہیں چاہتے کہ یہاں کچھ بھی ظاہر ہو۔ پارلیمنٹ کو فیصلہ کرنے دیں۔ ہم یہ کیوں فیصلہ کریں کہ یہ آپ کا پیسہ (دہلی کی رہائش گاہ سے برآمد نقد رقم) ہے یا نہیں۔