تلنگانہ

گڈوال | بی جے پی حکومت کے خلاف مسلمانوں کی تاریخی ریلی، وقف ایکٹ کی واپسی کا مطالبہ

گڈوال میں وقف بورڈ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی حکومت کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف لائے گئے وقف ترمیمی بل کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
فوڈ فیسٹیول کا مقصد طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور میعاری پکوانوں سے واقف کروانا
ہائی کورٹ کی حائیڈرا کمشنر پر کڑی تنقید، "عدالتی طاقت دکھانا پڑا تو دکھائیں گے!”
مولانا ابوالکلام آزاد فرد واحد کا نام نہیں، بلکہ اپنی ذات میں خود ایک انجمن:ضلع کلکٹر محبوب نگر وزئیندرا بوئی
نوین یادو کی پُرجوش اپیل: "میں آپ کا اپنا بیٹا ہوں، میرے ساتھ کھڑے ہو جائیں”
ورنگل: سیلاب متاثرین کو فوری مالی امداد فراہم کی جائے، کے کویتا کا مطالبہ

مسلمانوں نے سیاہ بیجز پہن کر گڈوال شہر میں مرکزی حکومت کے خلاف ایک بڑے احتجاجی جلوس کا انعقاد کیا۔ یہ جلوس دھارورمٹ میں واقع درگاہ سے شروع ہو کر ضلع کلکٹریٹ تک نکالا گیا۔

گڈوال کے رکن اسمبلی بندلا کرشنا موہن ریڈی، سابق ضلعی صدر سرتھا، سابق میونسپل چیئرمین بی ایس کیشوو اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے علاوہ عوامی تنظیموں کے رہنماؤں نے اس جلوس میں شرکت کی اور اس کی حمایت کی۔

اس موقع پر انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت نے مسلمانوں کی جائیدادوں کو لوٹنے کے لیے نئے قوانین بنائے ہیں۔

انہوں نے اس بل کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ اس بل کو پورے ملک پر ایک حملہ سمجھیں اور بی جے پی حکومت کو گرائیں۔ رہنماؤں نے کہا کہ یہ ایک نیا قانون ہے جس کا مقصد مسلمانوں کے حقوق کی پامالی کرنا اور ان کی املاک پر قبضہ کرنا ہے۔