مشرق وسطیٰ

سعودی عرب نے مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں آبادکاری کو پھر ایک بار مسترد کردیا

سعودی عرب نے ایسے یکطرفہ اقدامات نہ اٹھانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ان اقدامات سے امن عمل کی بحالی کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔

ریاض: سعودی عرب نے فلسطین کی مقبوضہ سرزمین میں آبادکاری کو ایک مرتبہ پھر مسترد کردیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
اردو اکیڈمی جدہ کا گیارہواں سہ ماہی پروگرام شاندار انداز میں منعقد، تمثیلی مشاعرہ اور طلبہ کی پذیرائی
سعودی عرب میں میڈیکل و انجینئرنگ کی اعلیٰ تعلیم کے مواقع پر IIPA کا رہنمائی سیشن
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم

سعودی وزارت خارجہ نے مملکت کی جانب سے آبادکاری کو مسترد کرنے اور اسرائیلی حکام کی بین الاقوامی قراردادوں سے وابستگی کی اہمیت کا اعادہ کیا ہے۔

سعودی عرب نے ایسے یکطرفہ اقدامات نہ اٹھانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ان اقدامات سے امن عمل کی بحالی کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔

نیوز ایجنسی ’’ایس پی اے‘‘ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی جواز اور عرب امن اقدام کی قراردادوں کے مطابق فلسطینی کاز کی حمایت میں سعودی عرب کے موقف کی بھی توثیق کی۔

سعودی عرب نے 1967 کی سرحدوں پر مشرقی القدس کے دار الحکومت کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے اپنے موقف کا بھی اعادہ کیا ہے۔

خیال رہے اتوار کو اسرائیلی کابینہ نے مشرقی القدس میں حملوں کے سلسلے کے بعد مغربی کنارے میں 9 بستیوں کو قانونی حیثیت دینے کا اعلان کیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ بستیاں کئی سالوں سے موجود ہیں اور کچھ تو دہائیوں سے موجود ہیں۔ یہ بے ترتیب بستیاں اسرائیلی حکومت کی اجازت کے بغیر قائم کی گئی تھیں۔

قبل ازیں نیتن یاہو نے اپنی کابینہ کے اجلاس کے دوران اعلان کیا تھا کہ وہ تصفیہ کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ یاد رہے یہ تصفیہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی ہے۔