محبوب نگر میں ایس ایس سی طالبہ کی اجتماعی عصمت ریزی وقتل
اس کے رشتہ داروں نے بتایا کہ 3نوجوان، مکان میں داخل ہوئے اور لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کے بعد اسے قتل کردیا۔ قتل کے بعد ان نوجوانوں نے لاش کو لٹکا دیا تاکہ اس کو خودکشی کا واقعہ قرار دیا جائے۔
حیدرآباد: ضلع محبوب نگر کے ترمل گیری گاؤں میں ایس ایس سی (دہم جماعت) طالبہ کی اجتماعی عصمت ریزی وقتل کے واقعہ کے بعد دیہاتیوں نے آج پرتشدد احتجاج کیا۔16 سالہ لڑکی، جو جمعہ کی شب اپنے مکان میں تنہا تھی، ہفتہ کی صبح لٹکتی ہوئی پائی گئی۔
اس کے رشتہ داروں نے بتایا کہ 3نوجوان، مکان میں داخل ہوئے اور لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کے بعد اسے قتل کردیا۔ قتل کے بعد ان نوجوانوں نے لاش کو لٹکا دیا تاکہ اس کو خودکشی کا واقعہ قرار دیا جائے۔
متاثرہ کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے آج دیہاتیوں نے احتجاج منظم کیا۔ اس جرم کے ایک مشتبہ ملزم کے مکان پر احتجاجیوں نے حملہ کردیا اور ایک کار اور ایک بائک کو آگ لگادی۔ پولیس نے پوسٹ مارٹم کیلئے لاش کو سرکاری ہاسپٹل منتقل کردیا۔
پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایک کیس درج کرلیا گا ہے اورہم اس کیس کی ہر زاویہ سے تحقیقات کررہے ہیں۔ لڑکی کے والدین، کسی کام، باہر گئے ہوئے تھے۔ اس واقعہ کے وقت یہ لڑکی، گھر میں تنہا تھی۔
دہم جماعت کی طالبہ کے رشتہ داروں کے مطابق جمعہ کی رات کو لڑکی نے اپنے والدین سے فون پر بات کی تھی لیکن والدین آج صبح مکان واپس لوٹے تو بیٹی کو مردہ پایا۔
متاثرہ کے خاندان کے ایک رکن نے بتایا کہ سابق میں ایک مشتبہ ملزم کے خلاف ہراسانی کی شکایت درج کرائی گئی تھی۔ مقامی رکن اسمبلی لکشما ریڈی نے گاؤں کا دورہ کیا اور عوام کو ملزمین کو کیفر کردار تک پہنچانے کا تیقن دیا اور انہوں نے متاثرہ کے خاندان کو معاوضہ دلوانے کا بھی وعدہ کیا۔