حیدرآباد

سی بی آئی نوٹس ملنے کے بعد کویتا کی چیف منسٹر سے ملاقات

کویتا، خود گاڑی چلاتے ہوئے چیف منسٹر کی سرکاری رہائش گاہ پرگتی بھون پہنچیں۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے سنٹرل ایجنسیوں کے ذریعہ مرکز کی بی جے پی کے سیاسی انتقام کے تحت انہیں نشانہ بنانے کے تعلق سے پارٹی کی جوابی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

حیدرآباد: سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کی جانب سے دہلی شراب پالیسی اسکام میں وضاحت طلب کرنے کے ایک دن بعد ٹی آر ایس ایم ایل سی کے کویتا نے ہفتہ کے روز چیف منسٹر اور اپنے والد کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی۔

 کویتا، خود گاڑی چلاتے ہوئے چیف منسٹر کی سرکاری رہائش گاہ پرگتی بھون پہنچیں۔ بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے سنٹرل ایجنسیوں کے ذریعہ مرکز کی بی جے پی کے سیاسی انتقام کے تحت انہیں نشانہ بنانے کے تعلق سے پارٹی کی جوابی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

وہ تازہ ترین پیش رفت پر اپنے بھائی و ریاستی وزیر کے ٹی آر کے علاوہ خاندان کے دیگر افراد سے بھی تبادلہ خیال کرچکی ہیں۔ ریاستی وزیر، پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ، ریاستی ارکان مقننہ اور قائدین کے خلاف سی بی آئی، آئی ٹ ی اور ای ڈی جیسی مرکزی ایجنسیوں کی تحقیقات کا موثر جواب دینے کیلئے ٹی آر ایس قائدین نے سیاسی حکمت عملی پر غور وخوض کررہے ہیں۔

دریں اثنا ٹی آر ایس ورکرس کی بڑی تعداد کے کویتا کے مکان پہنچی اور ان سے اظہار یگانگت کیا۔ ایک دن قبل کے کویتا نے اس بات کی توثیق کی تھی کہ سی بی آئی نے انہیں نوٹس بھیجی ہے۔

 کے کویتا نے جمعہ کے روز اپنے بیان میں بتایا کہ سی بی آئی نے سی آر پی سی کے سیکشن 160 کے تحت انہیں ایک نوٹس روانہ کی ہے جس میں مرکزی ایجنسی نے دہلی شراب پالیسی اسکام میں ان سے وضاحت طلب کی ہے۔

میں نے سی بی آئی حکام کو مطلع کیا ہے کہ آپ، حیدرآباد میں میرے مکان میں مجھ سے ملاقات کرسکتے ہیں۔ 2دسمبر کو جاری کردہ نوٹس میں سی بی آئی نے دہلی شراب اسکام کی تحقیقات کے حوالہ سے بتایا کہ اسکام کی تحقیقات کے دوران چند حقائق سامنے آئے ہیں جن سے آپ واقف ہوسکتی ہیں۔

اس لئے ان تحقیقات کے مفاد میں آپ سے ان حقائق کے بارے میں پوچھ تاچھ کی ضرورت ہے۔ ای ڈی کی ریمانڈ رپورٹ میں جسے 30نومبر کو دہلی کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے، کویتا کا نام سامنے آیاہے۔

بتایا جاتا ہے کہ سی بی آئی، ٹی آر ایس ایم ایل سی کویتا سے ای ڈی ریمانڈ رپورٹ میں ان کے نام کے بارے میں پوچھ تاچھ کرے گی۔ بتایا جاتا ہے کہ کویتا نے دسمبر2021 سے اکتوبر 2022 کے دوران10سل فونس آلات تبدیل کئے تھے۔ ریمانڈ رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔