اسرائیلی جنگ کابینہ کے رکن گینٹز نے نتن یاہو حکومت سے مستعفی ہونے کی دی دھمکی
اسرائیل کی جنگ کابینہ کے رکن بینی گینٹز نے کہا کہ اگر 8 جون تک غزہ پٹی میں فوجی کارروائیوں کے لیے کوئی نیا منصوبہ نہیں اپنایا گیا تو وہ وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کی قیادت والی ہنگامی حکومت سے مستعفی ہو جائیں گے۔

یروشلم: اسرائیل کی جنگ کابینہ کے رکن بینی گینٹز نے کہا کہ اگر 8 جون تک غزہ پٹی میں فوجی کارروائیوں کے لیے کوئی نیا منصوبہ نہیں اپنایا گیا تو وہ وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کی قیادت والی ہنگامی حکومت سے مستعفی ہو جائیں گے۔
مسٹر گینٹز نے ہفتے کے روز ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ’’اب ہم ایک مہلک چوراہے پر کھڑے ہیں، ملک کی قیادت کو بڑی تصویر کو دیکھنی ہوگی، خطرات اور مواقع کی شناخت کرنی ہوگی اور ایک تازہ ترین قومی حکمت عملی تیار کرنی ہوگی۔
ہمارے لیے کندھے سے کندھا ملا کر لڑنے کے لیے، جنگی کابینہ کو 8 جون تک ایک ایکشن پلان تیار کرنے اور اس کی منظوری دینا چاہیے جو قومی اہمیت کے چھ اسٹریٹجک اہداف کے نفاذ کی جانب لے جائے گی۔
مسٹر گینٹز کے بیان کردہ قومی اہمیت کے اہداف میں تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی، حماس کی حکومت کا تختہ الٹنا، غزہ پٹی کو غیر فوجی بنانا اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول کا قیام، نیز امریکہ، یورپ، عرب ممالک اور فلسطین کی شراکت داری کے ساتھ علاقے میں ایک سول انتظامیہ کی تشکیل کرنا شامل ہے۔ وزیر نے شمالی اسرائیل کے باشندوں سے بھی اپیل کی کہ وہ یکم ستمبر تک اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔
وزیر نے زور دے کر کہا کہ اگر کابینہ مقررہ تاریخ تک ایکشن پلان کی منظوری دینے میں ناکام رہی تو وہ حکومت چھوڑ دیں گے۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق، گینٹز کی نتن یاہو کی حکومت سے مستعفی ہونے کی دھمکی پر وزراء کی جانب سے تنقید کی گئی ہے اور انہیں عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔