غزہ میں اسرائیل کا انسانی امدادی قافلہ پر حملہ، چار سکیورٹی گارڈز ہلاک
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران تقریباً 1200 افراد مارے گئے۔
یروشلم: اسرائیلی فورسز نے وسطی غزہ کی پٹی میں ایک انسانی امدادی قافلے پر حملہ کیا ہے جس میں کم از کم چار سکیورٹی گارڈز ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
الجزیرہ نے منگل کو یہ اطلاع دی۔
چینل نے رپورٹ کیا کہ انسانی امداد کا قافلہ وسطی غزہ کی پٹی کے شہر دیر البلاح میں فلسطینیوں کے لیے امداد لے کر جا رہا تھا،اس دوران اس پر اسرائیلی ڈرون سے حملہ کیا گیا۔
بعد ازاں نشریاتی ادارے نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فورسز نے کمال عدوان ہسپتال کے قریب ریموٹ کنٹرول روبوٹ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔
مبینہ طور پر روبوٹ ڈبے لے کر جا رہے تھے جن پر لفظ ‘خطرہ’ لکھا ہوا تھا۔
اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا کہ "تھوڑی دیر پہلے، دو فوجی روبوٹ اسپتال کے قریب پھٹ گئے، جس سے شدید نقصان ہوا اور تقریباً 20 افراد، عملہ اور مریض دونوں زخمی ہوئے۔
دھماکہ بہت قریب ہوا اور یہ پہلا موقع ہے کہ انہوں نے کمال عدوان ہسپتال کے قریب اس قسم کا روبوٹ استعمال کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر ایک غیر معمولی راکٹ حملہ کیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ فلسطینی تحریک حماس کے جنگجوؤں نے سرحدی علاقوں میں گھس کر فوجیوں اور شہریوں پر فائرنگ کی اور یرغمال بنالیے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران تقریباً 1200 افراد مارے گئے۔
ان حملوں کے جواب میں اسرائیلی دفاعی افواج نے غزہ میں ‘آپریشن آئرن سوارڈ’ کا آغاز کیا اور انکلیو کی مکمل ناکہ بندی کا اعلان کیا۔