حیدرآباد

تعلیمی اداروں میں ناقص سہولتوں پرہائی کورٹ برہم

سرکاری تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولتوں کی خراب صورتحال پر تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ 700 طلباء کیلئے صرف ایک بیت الخلاء کی سہولت پر تعجب کا اظہار کیا۔

حیدرآباد: سرکاری تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولتوں کی خراب صورتحال پر تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ 700 طلباء کیلئے صرف ایک بیت الخلاء کی سہولت پر تعجب کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں
بلڈ بینک کی سہولتوں میں بھی تلنگانہ سرفہرست
مدینہ منورہ کے سرکاری اسپتالوں کی صلاحیت میں اضافہ
ای سیٹ کی درخواستوں کے ادخال کی تاریخ میں توسیع

سرورنگر جونیئر کالج میں بنیادی مسائل کے حل کے لئے ایل ایل بی طالب علم منیدیپ کی جانب سے تحریر کردہ مکتوب پر از خود سماعت کرتے ہوئے حکومت سے سرکاری تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے متعلق دریافت کیا۔

انٹر میڈیٹ کے 700 طلباء کے لئے جونیئر کالج میں صرف ایک ٹائیلٹ کی موجودگی پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے فوری طور پر لڑکیوں کے لئے جونیئر کالج میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے چیف سکریٹری‘ پرنسپل سکریٹری محکمہ تعلیمات‘ کمشنر بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کو نوٹسیں جاری کی گئیں۔

ہائی کورٹ نے حکومت کو تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے متعلق 25 اپریل تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ گذشتہ چند دنوں سے طلباء کی جانب سے تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج منظم کیا جاتا رہا ہے۔

ارباب مجاز کی جانب سے مسئلہ کو نظر انداز کردینے اور ایام حیض کے دوران لڑکیاں کالج آنے سے قاصر رہنے پر کالجس میں بنیادی سہولتوں کے فقدان پرآج چیف جسٹس ایل بھویان اور جسٹس تکارام جی پر مشتمل بنچ پر سماعت عمل میں لائی گئی۔

a3w
a3w