دہلی

عام بجٹ ناامیدی سے بھرا ہوا ہے: اکھلیش یادو

لوک سبھا میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ مودی حکومت کے اس بجٹ سے کوئی بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تعلیم، ادویات، مہنگائی اور بیروزگاری کے حوالے سے کوئی ٹھوس منصوبہ نظر نہیں آتا۔

نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے عام بجٹ 2024-25 کو ناامیدی سے بھرا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں تعلیم، صحت اور مہنگائی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے کچھ نہیں کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
انڈیا بلاک کا اتحاد ہریانہ میں نئی تاریخ رقم کرسکتا ہے: اکھلیش
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
محبت سے محروم لوگ، سرخ رنگ سے چڑتے ہیں، یوگی آدتیہ ناتھ پر اکھلیش یادو کا طنز
مرکزی حکومت چند دن کی مہمان، بہت جلد گرجائے گی: اکھلیش یادو
اکھلیش یادو کی کولکتہ میں کل ترنمول ریالی میں شرکت

منگل کو لوک سبھا میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے یادو نے کہا کہ مودی حکومت کے اس بجٹ سے کوئی بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تعلیم، ادویات، مہنگائی اور بیروزگاری کے حوالے سے کوئی ٹھوس منصوبہ نظر نہیں آتا۔منگل کو لوک سبھا میں بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ مودی حکومت کے اس بجٹ سے کوئی بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تعلیم، ادویات، مہنگائی اور بیروزگاری کے حوالے سے کوئی ٹھوس منصوبہ نظر نہیں آتا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ بھکمری کے عالمی انڈیکس میں ہم کہاں کھڑے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اتر پردیش سے منتخب ہونے والے وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاست کے لیے کیا کیا؟ انہوں نے کہا کہ اگر بجٹ میں ریاست کے لیے کسی بڑے تعلیمی ادارے کا منصوبہ ہے تو اس کے بارے میں جانکاری دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10برسوں میں اتر پردیش میں طب کے شعبے میں کوئی بڑا انسٹی ٹیوٹ نہیں بنایا گیا اور نہ ہی اس کا کوئی اعلان کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ نجکاری ہوگی تو نوکریاں بڑھیں گی لیکن ہوا اس کے برعکس۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات گر رہی ہیں اور تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے۔ میک ان انڈیا محض ایک خواب بن کر رہ گیا ہے، ملک وہیں پھنس گیا ہے جہاں 10 سال پہلے تھا۔

مسٹر اکھلیش نے کہا کہ حکمران جماعت کی جانب سے بجٹ کے حوالے سے بڑی بڑی باتیں کی جا رہی ہیں، اس پر یہ شعر بہت موزوں ہے، “وہ جھوٹ بول رہے تھے، بہت خوبصورتی سے،

اگر میں نہ مانتا تو میں کیا کرتا؟

یادو نے یکے بعد دیگرے ہو رہے ریلوے حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیپر لیک ہونے کے واقعات اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ ایسا لگتا ہے جیسے ریلوے حادثات سے کوئی مقابلہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کچھ ریاستوں کو خصوصی پیکیج دیا گیا ہے، بہت اچھا ہوتا اگر اتر پردیش کو بھی پیکیج دیا جاتا۔ انہوں نے پوروانچل ایکسپریس وے کو بہار ایکسپریس وے سے جوڑنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے چمبل ایکسپریس وے کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا۔

سماج وادی پارٹی کے صدر نے کہا کہ یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کی جائے گی۔ حکومت بتائے کہ کس کسان کی آمدنی دوگنی ہوئی ہے۔

 انہوں نے کم از کم امدادی قیمت کی قانونی گارنٹی فراہم کرنے اور باغبانی کی فصلوں کو بھی کم از کم امدادی قیمت کے دائرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کھاد کے پیکیٹ کا وزن مزید کم نہ کیا جائے اور اتر پردیش کے بجلی کوٹہ میں اضافہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ گنگا کی صفائی کے بڑے بڑے دعوے کیے گئے لیکن اب تک گنگا کی صفائی نہیں ہوئی ہے۔

شری یادو نے کہا کہ اگنیور اسکیم کو نوجوانوں کے لیے نامناسب سمجھا گیا اور کہا کہ جو نوجوان فوج میں شامل ہونے کی تیاری کر رہے ہیں وہ اگنیور جیسی خدمت کو کبھی قبول نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی نظریہ رکھنے والا کوئی بھی شخص اگنیور کو درست نہیں ٹھہرائے گا۔

انہوں نے اٹاوہ شیر اور اینیمل سفاری کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ یادو نے کہا کہ اگر اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو اجودھیا کو دنیا کا بہترین شہر بنایا جائے گا۔