دیگر ممالک

فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے پرجرمن پولیس نے ایک 10 سالہ بچے کو بھی گرفتار کر لیا

مظلوم فلسطینیوں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کرنے پر جرمن پولیس نے ایک 10 سالہ بچے کو بھی گرفتار کر لیا۔

برلن: مظلوم فلسطینیوں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کرنے پر جرمن پولیس نے ایک 10 سالہ بچے کو بھی گرفتار کر لیا۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں فلسطینیوں سے اظہارِ یک جہتی کرنے والوں کے خلاف پولیس نے کریک ڈاؤن کے دوران دس سالہ بچے کو بھی حراست میں لے لیا۔

کریک ڈاؤن کے دوران فلسطینی پرچم لہراتا خوف زدہ بچہ کافی دیر تک پولیس سے بچنے کی کوشش کرتا رہا، بچے نے کافی دیر پولیس سے بچنے کی کوشش کی لیکن آخرکار پولیس اہل کاروں کی گرفت میں آ گیا۔

بچے کے پیچھے پولیس اہلکاروں کے دوڑنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اہلکار فلسطینی پرچم تھامے ایک بچے کے پیچھے دوڑ رہے ہیں اور وہ بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔

جرمن پولیس کے اہلکاروں نے جب بچے کو پکڑ لیا تو وہاں موجود شہریوں نے پولیس اہلکاروں سے جھگڑا شروع کر دیا، اور اہلکار کو دھکے بھی دیے، لیکن ’بہادر‘ اہلکاروں نے بچے کے گرد گھیرا ڈال کر اسے چھڑانے کی کوششیں ناکام بنا دیں۔

سوشل میڈیا پر جرمن پولیس کے اس عمل نے زبردست رد عمل پیدا کر دیا ہے، صارفین نے اس عمل کو 2024 کے جرمنی کے لیے مایوس کن اور شرمناک قرار دیا۔

ایک صارف نے طنزیہ پوسٹ میں لکھا کہ ’’برلن کی بہادر پولیس نے شہر کے خطرناک ترین بچے کو گرفتار کر لیا۔ وہ وفاقی حکومت کا تختہ الٹنے اور فلسطینی ریاست کا اعلان کرنے کے لیے اپنا پرچم استعمال کرنا چاہ رہا تھا۔‘‘

a3w
a3w