مجسمہ امبیڈکر پر جی آئی او کا احتجاج، متوفی ڈاکٹر کے ساتھ اظہار یگانگت
مظاہرین نے خواتین کے خلاف ہونے والے ان گھناؤنے جرائم کے پھیلاؤ کی بنیادی وجوہات پر بھی روشنی ڈالی۔طالبات تنظیم کے طور پرانہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دن اور رات کی شفٹوں میں اپنے کام کی جگہ پر خواتین کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کرے۔
حیدرآباد:گرلز اسلامک آرگنائزیشن۔ جی آئی اوحیدرآباد کے مختلف تعلیمی شعبوں سے تعلق رکھنے والی طالبات نے سیکرٹریٹ کے قریب ڈاکٹر بی آر امبیڈکر مجسمہ کے پاس جمع ہوکرکہ کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج کی متوفیہ ٹرینی ڈاکٹراور ان کے افراد خاندان کے ساتھ اظہار یگانگت کیا اور اس گھنوانے واقعہ کے خلاف سخت احتجاج کیا۔
مظاہرین نے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے متوفیہ ٹرینی ڈاکٹرر اور تمام متاثرہ خواتین کے لیے حکومت و عدلیہ سے فوری انصاف کا مطالبہ کیا۔ خواہ وہ نربھیا ہوں یا بلقیس بانو۔ اور ان ہزاروں بے نام متاثرین کے لیے جنہیں ہندوستانی معاشرے میں آئے دن تشدد۔ جبر اور ناانصافی کا سامنا ہے۔
مظاہرین نے خواتین کے خلاف ہونے والے ان گھناؤنے جرائم کے پھیلاؤ کی بنیادی وجوہات پر بھی روشنی ڈالی۔طالبات تنظیم کے طور پرانہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دن اور رات کی شفٹوں میں اپنے کام کی جگہ پر خواتین کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کرے۔
انہوں نے خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے تمام معاملات کی فوری اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے خواہ وہ گھریلو، معاشرتی یا جنسی تشدد کے واقعات ہوں اور جلد از جلد انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
تنظیم کے ذمہ داران نے مطالبہ کیا کہ مجرموں کو سرعام سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ تمام مجرمین کے لیے ایک مثال قائم ہو اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آئیندہ کوئی اس طرح کے ظلم کا شکار نہ ہواور ہندوستان کو خواتین کے رہنے کے لیے ایک محفوظ جگہ بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
اس موقع پرسماجی کارکن محترمہ خالدہ پروین۔مسز ماریہ نے جی آئی او کے ریاستی اور شہر کے نمائندوں کے ساتھ اس مسئلہ پر میڈیا سے خطاب کیا۔